
ایران اور مصر کے تعلقات میں نیا باب: عباس عراقچی کا دورۂ قاہرہ تاریخی قرار
تہران، یورپ ٹوڈے: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تہران اور قاہرہ کے درمیان موجودہ اعتماد کو “بے مثال” قرار دیتے ہوئے دونوں علاقائی طاقتوں کے درمیان سفارتی روابط کے ایک نئے مرحلے کا عندیہ دیا ہے۔
مصر کے سرکاری دورے کے بعد منگل کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ایکس” پر جاری ایک بیان میں عراقچی نے اپنے دورے کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے مصری صدر عبد الفتاح السیسی اور وزیر خارجہ بدر عبد العاطی سے اپنی ملاقاتوں کو “نہایت اہم اور تعمیری” قرار دیا۔
عراقچی نے کہا، “ایران اور مصر کے درمیان سفارت کاری ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتا ہوا تعامل، سیاسی تعاون، اور سب سے بڑھ کر باہمی اعتماد، حالیہ تاریخ میں کسی بھی دور سے مختلف اور نمایاں ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کی تہذیبی و ثقافتی گہرائی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور مصر، بطور دو بااثر علاقائی طاقتیں، مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور سکون کے فروغ میں مشترکہ ذمہ داری رکھتے ہیں۔
عراقچی نے قاہرہ میں ہونے والی بات چیت کو “نہایت مؤثر” قرار دیتے ہوئے اس کی تعریف کی۔ ان کا دورہ اتوار کو شروع ہوا تھا اور پیر کے روز انہوں نے صدر السیسی اور وزیر خارجہ عبد العاطی سے ملاقاتیں کیں جن میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایران اور مصر گزشتہ دو برسوں سے سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں، اور عراقچی کا حالیہ دورہ ان کوششوں میں ایک اہم پیش رفت کی حیثیت رکھتا ہے۔