
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا ایران-امریکہ جوہری مذاکرات پر اظہارِ امید، تعمیری پیشرفت کی نشاندہی
تہران، یورپ ٹوڈے: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایران اور امریکہ کے درمیان جاری جوہری مذاکرات کے حوالے سے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر خیرسگالی اور حقیقت پسندی کے ساتھ بات چیت جاری رکھی گئی تو مثبت نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔
عباس عراقچی نے یہ بات ہفتہ کے روز اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہی، جو ان کے روم کے دورے کے بعد ہوئی۔ عراقچی نے روم میں ایران کے جوہری پروگرام اور امریکہ کی جانب سے عائد پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں شرکت کی تھی۔
یہ مذاکرات بالواسطہ طریقے سے منعقد ہوئے، جن میں عمان کے وزیر خارجہ بدر بن حمد البوسعیدی نے عراقچی اور امریکی صدر کے مشرقِ وسطیٰ کے ایلچی، اسٹیو وٹکوف، کے درمیان ثالث کا کردار ادا کیا۔ مذاکرات کو تعمیری اور پیش رفت کی جانب گامزن قرار دیا گیا ہے۔
ٹیلیفونک گفتگو کے دوران عراقچی نے اپنے اطالوی ہم منصب کو مذاکرات کے تازہ ترین مرحلے سے آگاہ کیا اور عمان کے ساتھ مربوط طریقے سے سفارتی عمل کی معاونت پر اٹلی کے کردار کو سراہا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے ٹیلیگرام چینل پر جاری کردہ بیان کے مطابق، عراقچی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر دونوں فریق خیرسگالی اور حقیقت پسندی کے جذبے سے کام لیتے رہیں تو مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہو سکتے ہیں۔
وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے ایران کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو سراہا اور تازہ پیش رفت سے آگاہ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے علاقائی استحکام کے فروغ اور سفارتی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے اٹلی کے تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔
یہ جاری مذاکرات ایران کے جوہری پروگرام اور بین الاقوامی پابندیوں کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے سفارتی کوششوں کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم سمجھے جا رہے ہیں۔