جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی اجلاس میں ایرانی وزیر خارجہ کا خطاب، اسرائیل کے خلاف شدید مذمت

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی اجلاس میں ایرانی وزیر خارجہ کا خطاب، اسرائیل کے خلاف شدید مذمت

تہران، یورپ ٹوڈے: ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جمعہ کے روز جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے 13 جون کو ایران پر اسرائیل کے حملے کو بلااشتعال اور غیرقانونی جنگ قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی۔

اپنے خطاب میں عراقچی نے کہا کہ اسرائیل نے رہائشی علاقوں، فوجی تنصیبات اور جوہری مراکز کو نشانہ بنا کر بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی ہے اور یہ حملے ایران کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ ہیں۔ انہوں نے واضح الفاظ میں اعلان کیا، ’’ہم اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں اور اپنی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔‘‘ انہوں نے اسرائیلی اقدامات کو ’’ظالمانہ جارحیت‘‘ قرار دیا۔

عراقچی نے اسرائیل پر حقائق کو مسخ کرنے اور اپنے حملوں کو جواز فراہم کرنے کے لیے جھوٹے بیانیے پیش کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اس جارحیت کی کسی بھی قسم کی توثیق یا جواز فراہم کرنا جنگی جرائم میں شریک ہونے کے مترادف ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے 1949 کے جنیوا کنونشن کے دستخط کنندگان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے ان مظالم کا نوٹس لیں، جنہیں انہوں نے انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا۔

عراقچی نے اپنے خطاب میں یہ نکتہ بھی اٹھایا کہ یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب ایران کے پرامن جوہری پروگرام سے متعلق خدشات کے حل کے لیے سفارتی کوششیں جاری تھیں۔ انہوں نے ان حملوں کو ’’سفارت کاری سے غداری‘‘ اور بین الاقوامی قانونی نظام کی کھلی توہین قرار دیا۔

انہوں نے کہا، ’’یہ انسانی تہذیب کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ دنیا بھر کی حکومتوں، اداروں اور تمام میکانزم کو بیدار ہونا ہوگا، فوری اقدام کرنا ہوگا — جارح کو روکنے کے لیے، سزا سے استثنیٰ کے کلچر کو ختم کرنے کے لیے، اور ان مجرموں کا احتساب کرنے کے لیے جو ہمارے خطے میں مسلسل جرائم اور مظالم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔‘‘

اگرچہ عراقچی نے ایران کے سفارت کاری اور مکالمے کے عزم کو دہرایا، تاہم انہوں نے زور دیا کہ خود دفاع کا حق ایران کا ناقابل تنسیخ حق ہے۔ گزشتہ جمعہ سے اسرائیلی حملوں کے بعد، ایران نے کم از کم 17 مراحل میں میزائل اور ڈرون حملوں کے ذریعے مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی فوجی اور اقتصادی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ ایرانی حکام نے واضح کیا ہے کہ یہ جوابی کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک — ان کے بقول — “اسرائیلی حکومت سبق حاصل نہ کر لے۔”

اقوام متحدہ میں خطاب کے بعد وزیر خارجہ عراقچی کی برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے وزرائے خارجہ کے ساتھ اعلیٰ سطحی ملاقاتیں متوقع ہیں، جن میں خطے میں بگڑتی ہوئی صورت حال اور ممکنہ حل کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا تاکہ مزید عدم استحکام کو روکا جا سکے۔

حکومت پاکستان کی جانب سے صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کو 2026 کے نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا فیصلہ Previous post حکومت پاکستان کی جانب سے صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کو 2026 کے نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا فیصلہ
باکو کی فوجی عدالت میں آرمینیائی شہریوں کے خلاف مقدمے کی سماعت جاری، سابق غیرقانونی رہنماؤں پر انسانیت سوز جرائم اور دہشت گردی کے الزامات Next post باکو کی فوجی عدالت میں آرمینیائی شہریوں کے خلاف مقدمے کی سماعت جاری، سابق غیرقانونی رہنماؤں پر انسانیت سوز جرائم اور دہشت گردی کے الزامات