وزارت خارجہ

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل خطیب کی امریکی الزامات کی سختی سے تردید

تہران، یورپ ٹوڈے: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل خطیب نے یمن کو اسلحے کی ترسیل سے متعلق حالیہ امریکی الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد اور اسلامی جمہوریہ ایران کو بدنام کرنے کی ایک وسیع میڈیا مہم کا حصہ قرار دیا ہے۔

جمعرات کے روز جاری کردہ اپنے بیان میں، خطیب نے ان الزامات کو “بے بنیاد” قرار دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن جان بوجھ کر ایک مصنوعی میڈیا ہنگامہ کھڑا کر رہا ہے تاکہ خطے کے اصل مسائل سے توجہ ہٹائی جا سکے۔

انہوں نے کہا، “یہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف ایک میڈیا مہم کا تسلسل ہے۔ اسلحے سے متعلق جو بیانیہ پیش کیا جا رہا ہے، وہ عوام کی توجہ خطے کے اصل مسئلے یعنی اسرائیلی حکومت کے جرائم اور جارحیت سے ہٹانے کی ایک منظم کوشش ہے۔”

اسماعیل خطیب نے غزہ اور مغربی کنارے میں جاری انسانی بحران کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل امریکہ کی جدید اسلحہ جاتی امداد اور سیاسی پشت پناہی کے سہارے اپنی فوجی کارروائیوں میں شدت لا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت نے بارہا شام اور لبنان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی ہے، اور یہ سب کچھ امریکی سرپرستی میں بلا خوف و خطر جاری ہے۔

ترجمان نے زور دے کر کہا، “یمن کے لیے مبینہ ایرانی فوجی سامان ضبط کرنے کا امریکی دعویٰ دراصل اسرائیلی جرائم اور امریکہ کی خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والی پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کی ایک دھوکہ دہی پر مبنی کوشش ہے۔”

ایرانی حکومت نے ایک بار پھر خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا ہے اور امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ انتخابی بیانیے اور جیوپولیٹیکل چالوں کے ذریعے خطے میں عدم تحفظ کو فروغ دے رہا ہے۔

تاحال امریکی الزامات کی کوئی آزادانہ تصدیق سامنے نہیں آئی ہے۔ ایرانی حکام کا مستقل مؤقف ہے کہ وہ خطے میں اپنی حمایت صرف سیاسی اور انسانی بنیادوں پر فراہم کرتے ہیں اور کسی ایسے اسلحہ جاتی تبادلے میں ملوث نہیں جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہو۔

شہباز شریف Previous post وزیرِاعظم شہباز شریف کی ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت
فرانس Next post انڈونیشیا اور فرانس کے درمیان تخلیقی معیشت اور ثقافت میں تعاون کے فروغ کے لیے پیرس میں دو طرفہ مکالمہ