ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل منظور کرلیا

ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل منظور کرلیا

تہران، یورپ ٹوڈے: اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ نے ایک اہم بل منظور کرلیا ہے جس کے تحت حکومت کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ تمام تعاون معطل کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔ اس اقدام کی بنیاد امریکا اور اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایران کی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر رکھی گئی ہے۔

منظور شدہ بل کے مطابق، معطلی کا اطلاق ایران کی جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کے تحت کیے گئے وعدوں اور اس سے منسلک حفاظتی اقدامات پر بھی ہوگا۔ یہ قانون اس وقت پیش کیا گیا جب حالیہ دنوں میں امریکا نے ایران کے نیوکلیئر تنصیبات — نطنز، فردو اور اصفہان — پر فضائی حملے کیے، جنہیں تہران نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانونی ضوابط کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

بل میں 13 جون کو اسرائیلی حکومت کی جانب سے کیے گئے حملوں اور اس کے بعد امریکی فضائی کارروائیوں کو ایران کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے براہ راست خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ قانون میں ویانا کنونشن برائے قانون معاہدات 1969 کی شق 60 کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ مخصوص شرائط پوری ہونے تک آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل رکھے۔

قانون میں درج شرائط درج ذیل ہیں:

  • ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام، نیز جوہری تنصیبات اور نیوکلیئر سائنسدانوں کا تحفظ، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق، جیسا کہ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل طے کرے؛
  • ایران کے پرامن نیوکلیئر ترقی کے حق کو تسلیم کرنا، بشمول اس کی سرزمین پر یورینیم افزودگی کا حق، جیسا کہ NPT کی شق IV کے تحت ضمانت دی گئی ہے اور اعلیٰ قومی سلامتی کونسل نے اس کی توثیق کی ہے۔

حملوں کے ردعمل میں ایرانی حکام نے واضح کیا ہے کہ ملک اپنی خودمختاری، قومی مفادات اور عوام کے دفاع کے لیے تمام آپشنز محفوظ رکھتا ہے۔ ایرانی ایٹمی توانائی تنظیم (AEOI) نے بھی ان کارروائیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے ایران کے پرامن نیوکلیئر پروگرام کو نہیں روک سکتے اور یہ اقدامات NPT کی واضح خلاف ورزی ہیں۔

حکومت سے توقع کی جا رہی ہے کہ قومی سلامتی کے اداروں کی نگرانی میں اس قانون پر فوری طور پر عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات کے عزم کا اعادہ Previous post وزیراعظم شہباز شریف کا زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات کے عزم کا اعادہ
ترکمانستان اور روس کے وزرائے خارجہ کی ملاقات، اسٹریٹجک شراکت داری اور تعاون کے فروغ پر اتفاق Next post ترکمانستان اور روس کے وزرائے خارجہ کی ملاقات، اسٹریٹجک شراکت داری اور تعاون کے فروغ پر اتفاق