
ایرانی اسپیکر محمد باقر قالیباف کا غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر شدید اظہار مذمت، نسل کشی کو دوسری جنگ عظیم کے نازی مظالم سے تشبیہ
جنیوا، یورپ ٹوڈے: ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو شدید الفاظ میں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے دوسری جنگ عظیم میں نازی جرائم سے تشبیہ دی ہے۔ یہ بات انہوں نے 29 سے 31 جولائی تک جنیوا کے پیلس دی نیشنز میں منعقدہ اسپیکرز آف پارلیمنٹس کی چھٹی عالمی کانفرنس کے دوران منگل کے روز کہی۔
عالمی پارلیمانی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے قالیباف نے خبردار کیا کہ غزہ میں انسانی بحران تیزی سے بدترین شکل اختیار کر رہا ہے اور یہ جدید تاریخ کے سنگین ترین سانحات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا، “غزہ میں ایک ایسا المیہ جنم لے رہا ہے جو بے مثال ہے اور صرف انسانی تاریخ کے سیاہ ترین ابواب سے اس کا موازنہ کیا جا سکتا ہے۔”
انہوں نے کہا، “ہم 21ویں صدی کے نازیوں کے ظہور کے گواہ بن رہے ہیں۔ ایک ایسا رجیم جو سنگ دلی اور بدنیتی پر مبنی ایک اندوہناک منظرنامے کے تحت جارحیت کا وہ سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جو تاریخ کے بدترین جرائم کی یاد دلاتا ہے۔”
قالیباف نے غزہ میں اسرائیلی کارروائی کو فلسطینیوں کی “منظم نسل کشی” قرار دیا اور زور دیا کہ عالمی برادری کو فوری طور پر اس خونریزی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا، “صہیونی، 21ویں صدی کے نازیوں کے طور پر، اس وقت تک روکے نہ گئے تو انسانیت ظلم کے گرداب میں ہمیشہ کے لیے ڈوب سکتی ہے۔”
انہوں نے عالمی برادری اور دنیا کے پارلیمانی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ صرف تشدد کی مذمت نہ کریں بلکہ اس تنازع کے اسباب، دیرپا اثرات اور بنیادی سیاسی عوامل کا بھی سنجیدگی سے جائزہ لیں جو غزہ کی صورتحال کو بھڑکا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر مؤثر اور ہم آہنگی پر مبنی اقدامات ناگزیر ہیں تاکہ اس بحران کا حل نکالا جا سکے اور فلسطینی عوام کو انصاف دلایا جا سکے۔
یہ چھٹی عالمی کانفرنس بین الپارلیمانی یونین (IPU) کے زیر اہتمام منعقد ہو رہی ہے جس میں دنیا بھر سے پارلیمانی قائدین شریک ہیں۔ کانفرنس کا مقصد کثیرالجہتی تعاون، جمہوری طرز حکمرانی، اور موجودہ عالمی چیلنجز پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ اس سال کا اجلاس مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور غزہ کی بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کے تناظر میں غیر معمولی اہمیت اختیار کر چکا ہے۔