
کیمیکل ویپنز کنونشن کی ایگزیکٹو کونسل میں ایران کا انتخاب اہم پیش رفت ہے، وزیر خارجہ عباس عراقچی
تہران، یورپ ٹوڈے: ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ کیمیکل ویپنز کنونشن (CWC) کی ایگزیکٹو کونسل میں ایران کا انتخاب ان تمام لوگوں کے لیے ایک اہم اور بامعنی قدم ہے جو کیمیائی ہتھیاروں سے پاک دنیا پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بیان منگل کے روز دی ہیگ میں منعقدہ کیمیکل ویپنز کنونشن کے رکن ممالک کی 30ویں سالانہ کانفرنس کے موقع پر اپنے ایکس اکاؤنٹ پر جاری پیغام میں دیا۔
عراقچی نے کہا:
"کیمیکل ویپنز کنونشن کی ایگزیکٹو کونسل میں ایران کا متفقہ انتخاب اُن تمام افراد کے لیے ایک بامعنی پیش رفت ہے جو کیمیائی ہتھیاروں سے پاک دنیا کے خواہاں ہیں۔ ایک ایسی قوم ہونے کے ناطے جس نے 1980 سے 1988 تک مسلط کردہ جنگ میں صدام کے کیمیائی حملوں کا گہرا صدمہ سہا، آج بھی ہمارے عوام کے دسیوں ہزار متاثرین اور ان کے خاندان ان حملوں کے درد اور اثرات برداشت کر رہے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس کانفرنس کے دوران کمال حسین پور، جو ساردشت سے رکن پارلیمان ہیں، کے ہمراہ تھے۔ عراقچی کے بقول:
"ساردشت ایک ایسا شہر ہے جو مزاحمت، درد اور انصاف کے مطالبے کا عالمی استعارہ بن چکا ہے۔ ساردشت کے باشندوں نے کیمیائی حملے برداشت کیے جن کے اثرات آج بھی جاری ہیں، اور امریکی پابندیوں نے صورتِ حال کو مزید سنگین بنا دیا ہے کیونکہ یہ پابندیاں ضروری ادویات اور طبی سہولیات تک رسائی میں رکاوٹ بنتی ہیں۔”
عراقچی نے زور دیتے ہوئے کہا:
"سچ سامنے آنا چاہیے، اور صدام کے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام میں شریک تمام عناصر کو جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔”