ایران

ایران کی وزارت خارجہ کی جانب سے امریکہ کی تازہ پابندیوں کی شدید مذمت، ایرانی عوام اور قومی وقار پر حملہ قرار

تہران، یورپ ٹوڈے: ایران کی وزارت خارجہ نے امریکہ کی جانب سے توانائی اور تیل کے شعبے سے منسلک ایرانی افراد، اداروں اور جہازوں پر تازہ پابندیوں کو ایرانی عوام اور ان کے قومی وقار پر ایک کھلا حملہ قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔

بدھ کے روز جاری کردہ ایک سخت بیان میں، وزارت خارجہ کے ترجمان بقائی نے امریکی اقدام کو “ایرانی عوام کے خلاف امریکی پالیسی سازوں کی دشمنی کا واضح ثبوت” قرار دیا۔

یہ مذمت اُس وقت سامنے آئی جب امریکی محکمہ خارجہ نے 115 سے زائد افراد، اداروں اور بحری جہازوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا جن پر ایران کے توانائی اور بحری شعبوں سے تعلق کا الزام ہے۔

ترجمان بقائی نے کہا کہ ان پابندیوں کا اصل مقصد بین الاقوامی سلامتی یا سفارت کاری کو فروغ دینا نہیں بلکہ ایران کی اقتصادی ترقی کو روکنا، داخلی اختلافات پیدا کرنا، اور عام شہریوں کے معاشی حالات اور حقوق کو مجروح کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: “یہ جارحانہ پالیسی واشنگٹن کی ایران دشمنی کی سات دہائیوں پر محیط تاریخ کا مستقل حصہ رہی ہے۔”

ترجمان نے خطے میں حالیہ امریکی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا کہ واشنگٹن نے گزشتہ ماہ ایران کے خلاف اسرائیل کی بلااشتعال فوجی مہم کی “بے مثال حمایت” کی۔

بقائی نے کہا: “ایرانی عوام، جارح پابندیاں عائد کرنے والے فریق کی بدنیتی سے بخوبی آگاہ ہیں، اور وہ اپنے قومی مفادات اور وقار کے تحفظ کے لیے پوری قوت سے ڈٹے رہیں گے۔”

انہوں نے امریکہ پر “یکطرفہ اقدامات کی لت” اور ناجائز اہداف کے حصول کے لیے غیرقانونی دباؤ ڈالنے کی پالیسی پر بھی شدید تنقید کی، اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق اور خودمختار تجارت کے اصولوں کی بارہا خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔

ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان پابندیوں کا سختی سے نوٹس لے اور ان کا مؤثر جواب دے۔

اپنے بیان کے اختتام پر بقائی نے کہا: “ایران اپنی خودمختاری کے دفاع اور قومی اہداف کے حصول کے عزم پر قائم رہے گا، چاہے واشنگٹن کی اشتعال انگیز پالیسیاں کچھ بھی ہوں۔”

یہ تازہ ترین پابندیاں تہران اور واشنگٹن کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں سامنے آئی ہیں، جو ایران کے علاقائی کردار، جوہری پروگرام اور وسیع تر جغرافیائی سیاسی معاملات پر شدید اختلافات کو ظاہر کرتی ہیں۔

پاکستان Previous post پاکستان اور امریکہ کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدہ طے پا گیا
آزربائیجان Next post آزربائیجان ایئر لائنز کا “فال از آن دی وے” موسمی پروموشنل مہم کا آغاز — بین الاقوامی سفر پر خصوصی رعایتیں