
اسلام آباد میں الیکٹرک بسوں کا اجرا، ماحولیاتی تحفظ کی جانب اہم پیش رفت
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: سول سوسائٹی تنظیموں اور ماحولیاتی کارکنوں نے اسلام آباد میں الیکٹرک بسوں کے اجرا کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اسے فضائی آلودگی میں کمی اور پائیدار ٹرانسپورٹ کے فروغ کی جانب “اہم قدم” قرار دیا ہے۔
یہ الیکٹرک بسیں 13 مختلف روٹس پر چلائی جا رہی ہیں، جن میں فیض آباد سے نسٹ میٹرو اسٹیشن، فیض آباد سے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، پاک سیکرٹریٹ سے کچہری میٹرو اسٹیشن، اور نیشنل لائبریری سے پمز میٹرو اسٹیشن شامل ہیں۔ دیگر روٹس میں پمز سے بری امام، ڈی-12 سے نسٹ میٹرو اسٹیشن، پمز سے نسٹ میٹرو اسٹیشن، پمز سے گولڑہ شریف، آبپارہ سے ترمڑی، کھنہ پل سے نیلور، فیض آباد سے پیر ودھائی موڑ، گولڑہ موڑ سے واہ کینٹ، اور گولڑہ موڑ سے آئی-16 تک کے راستے شامل ہیں۔
ماحولیاتی ماہر منیر احمد نے اس اقدام کو ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا۔ انہوں نے کہا، “ہم طویل عرصے سے ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے حل کے لیے کوشاں تھے، اور یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ حکومت اس سمت میں عملی اقدامات کر رہی ہے۔”
مسافروں نے بھی اس سہولت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ایک مسافر، امین فہیم، نے کہا، “الیکٹرک بس میرے لیے ایک نیا تجربہ ہے۔ اب میں شور اور دھویں سے پاک ایک پر سکون سفر کا لطف اٹھا سکتا ہوں۔”
ماہرین کے مطابق، الیکٹرک بسیں نہ صرف فضائی آلودگی میں کمی کا سبب بنیں گی بلکہ عوامی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب کریں گی، کیونکہ یہ دھویں اور شور کی آلودگی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
تاہم، سول سوسائٹی کے ارکان نے اس منصوبے کی کامیابی کے لیے ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا ہے، جس میں بسوں کی چارجنگ کے لیے مؤثر انفراسٹرکچر اور ڈرائیوروں کی مناسب تربیت شامل ہے۔