اسلام آباد

اسلام آباد میں ایس سی او اجلاس: سات وزرائے اعظم اور ایک نائب صدر کی شرکت کی تصدیق

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان کی وزارت خارجہ نے ہفتہ کو تصدیق کی کہ چین اور روس سمیت سات وزرائے اعظم آئندہ ہفتے اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہان حکومت کی کونسل کے دو روزہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

بیلا روس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے اعظم کے علاوہ ایران کے نائب صدر اور بھارت کے وزیر برائے خارجہ امور بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔

مبصر ریاست منگولیا کے وزیر اعظم اور ترکمانستان کے نائب چیئرمین کابینہ خصوصی مہمان کے طور پر شرکت کریں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف، 15 اور 16 اکتوبر کو منعقد ہونے والے 23ویں سربراہان حکومت کے اجلاس کی صدارت کریں گے، جو ان کی بطور موجودہ سربراہان حکومت کونسل کے چیئرمین کی حیثیت سے ہوگی۔ اجلاس کے دوران مہمان رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔

وزارت خارجہ کے مطابق، “اجلاس میں معیشت، تجارت، ماحولیات اور سماجی و ثقافتی روابط میں جاری تعاون کا جائزہ لیا جائے گا۔” اس موقع پر رکن ممالک کے مابین تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے تنظیمی فیصلے بھی کیے جائیں گے۔

یہ پاکستان میں کئی سالوں بعد منعقد ہونے والی پہلی بڑی علاقائی کانفرنس ہے، جس کے باعث دارالحکومت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

وفاقی حکومت نے حالیہ کراچی میں ہونے والے دہشت گرد حملے، جس میں دو چینی انجینئر جاں بحق ہوئے، کے بعد اسلام آباد اور راولپنڈی میں تین روزہ عوامی تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

اعلیٰ سطحی شرکت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ایس سی او کے رکن ممالک اس حملے سے مرعوب نہیں ہوئے۔

بھارت کے علاوہ، جس کی نمائندگی وزارتی سطح پر ہو رہی ہے، دیگر تمام ممالک اپنے وزرائے اعظم یا نائب صدور کے ذریعے نمائندگی کریں گے۔

شنگھائی تعاون تنظیم، جو 2001 میں چین، روس اور وسطی ایشیائی ممالک نے قائم کی تھی، کا مقصد علاقائی استحکام اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اس تنظیم نے بعد میں بھارت، پاکستان اور ایران کو مکمل رکنیت دی، جبکہ افغانستان، بیلاروس اور منگولیا مبصر ممالک ہیں۔

ترکی Previous post ترکی کا بالکان میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے عزم
چین Next post چین اور ویتنام کے درمیان اعلیٰ سطحی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق