اطالوی

اطالوی سپریم کورٹ کا ڈیسائیوٹی کیس میں مہاجرین کے حق میں فیصلہ، میلونی نے فیصلے کو “قابل اعتراض” قرار دے دیا

روم، یورپ ٹوڈے: اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے جمعہ کے روز سپریم کورٹ آف کیسشن کے اس فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، جس میں ڈیسائیوٹی کوسٹ گارڈ جہاز پر سوار مہاجرین کے حق میں حکومت کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔

میلونی نے اس فیصلے کو “انتہائی قابل اعتراض” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ قانونی نظائر اور اٹارنی جنرل کے نتائج سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا:
“اس فیصلے کے نتیجے میں حکومت کو ٹیکس ادا کرنے والے ایماندار اطالوی شہریوں کے پیسوں سے ان افراد کو معاوضہ دینا پڑے گا جو غیر قانونی طور پر اٹلی میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے اور اطالوی ریاست کے قوانین کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔”

ڈپٹی وزیر اعظم اور ٹرانسپورٹ کے وزیر ماتیو سالوینی کی جماعت لیگ پارٹی نے اس فیصلے کو “مضحکہ خیز” قرار دیا اور سوشل میڈیا پر کہا کہ “اگر ججوں کو غیر قانونی مہاجرین اتنے پسند ہیں تو وہ اپنی جیب سے انہیں معاوضہ دیں۔”

سپریم کورٹ آف کیسشن نے کیس کو ایک عام عدالت میں بھیج دیا ہے جو یہ طے کرے گی کہ مہاجرین کو کتنا معاوضہ دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ڈیسائیوٹی جہاز نے 16 اگست 2018 کو 190 مہاجرین کو ریسکیو کیا تھا، تاہم سالوینی کی بند بندرگاہوں کی پالیسی کی وجہ سے 177 مہاجرین 10 دن تک جہاز پر ہی محصور رہے۔ اس وقت سالوینی پر اغوا کے الزام میں تحقیقات بھی ہوئیں، مگر سینیٹ نے ان کے خلاف قانونی کارروائی روک دی۔

ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے بھی اس فیصلے سے اتفاق نہیں کیا اور کہا کہ “حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کا دفاع کرے، لیکن اگر تمام غیر قانونی مہاجرین معاوضے کا مطالبہ کرنے لگے تو ریاست مالی بحران کا شکار ہو جائے گی۔”

ٹرمپ Previous post ٹرمپ کا نیا ورلڈ آرڈر: عالمی سیاست میں انقلابی تبدیلیاں
اسحاق ڈار Next post اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب، فلسطین کے لیے فوری اقدامات پر زور