کلیام

“کلیام کوچہء عشق” کی تقریبِ رونمائی: صوفیا کی تعلیمات اور تذکروں کی اہمیت پر اظہارِ خیال

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: ادبی و ثقافتی تنظیم “پنجابی ادبی پرچار” کے زیرِ اہتمام، اکادمی ادبیات پاکستان کے اشتراک سے میاں فضل الدین کلیامی کے تذکرے پر مبنی کتاب “کلیام کوچہء عشق” سمیت بعض دیگر کتب فیضان کلیام، سفرِ عقیدت، صحبتِ صالح اور من نیم، کی تقریبِ رونمائی یکم جنوری 2024ء کو منعقد ہوئی۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے ہاؤزنگ اینڈ ورکس جناب ریاض حسین پیرزادہ تھے جبکہ صدرِ محفل ڈاکٹر صاحبزادہ ساجد الرحمن تھے اور مہمانِ اعزاز ڈاکٹر عبد العزیز ساحر تھے۔

صدر نشین اکادمی ادبیاتِ پاکستان ڈاکٹر نجیبہ عارف خصوصی طور پر شریک ہوئیں۔ ڈائریکٹر جنرل اکادمی ادبیات جناب سلطان ناصر اور جناب اصغر علی چشتی نے تقریب میں اظہارِ خیال کیا۔ نظامت جناب سلیم شہزاد نے کی۔ “کلیام کوچہء عشق” کے مصنفین سیّد احمد اقبال ترمذی اور حافظ افتخار احمد قادری بھی شریکِ محفل تھے اور انھوں نے دادِ تحسین سمیٹی۔

وفاقی وزیر جناب میاں ریاض حسین پیرزادہ نے تعلیماتِ صوفیا کی روشنی میں امن، عدل، برداشت، اور بھائی چارے کا خصوصی ذکر کیا اور کہا کہ صوفیا کے تذکار کو محفوظ کر کے اگلی نسل تک پہنچانا وقت کی ضرورت ہے۔

صدر نشیں اکادمی ادبیات ڈاکٹر نجیبہ عارف نے کہا کہ 14ویں صدی ہجری کے بعد عمومی طور پر دُنیا بھر میں علومِ باطن کی بجائے علومِ ظاہر کی طرف توجہ بڑھی۔ انھوں نے اِس امر کی اہمیت پر زور دیا کہ صوفیا کے تذکار کا اسلوب علمی و تحقیقی ہونا چاہیے تاکہ جدید تعلیم یافتہ ذہن کے لیے قابلِ استفادہ بن سکے۔ ڈاکٹر عبد العزیز ساحر نے سلسلہء چشتیہ کے بزرگوں کے فضائل و اعمال بیان کیے۔

اکادمی ادبیات کے ناظمِ اعلی جناب سلطان ناصر نے ظلم، عدل، اور احسان کی لغوی و اصطلاحی تعریف کرنے کے بعد کہا کہ علومِ اسلامیہ کی روشنی میں کفر و شرک ظلم ہے، ایمان عدل ہے، جبکہ تصوّف احسان ہے۔ اُنھوں میں موجودہ صورت میں رائج خانقاہی نظام میں اصلاحات کی اہمیت پر زور دیا۔ جناب اصغر چشتی نے صوفیا کے ملفوظات اور تذکروں کی روایت پر روشنی ڈالی۔ تقریب میں صوفیا کے متعلقین و متوسلین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

بنگلہ دیش Previous post پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز: تین اعلیٰ سطح وفود رواں ماہ بنگلہ دیش روانہ ہوں گے
شی جن پنگ Next post چین کے صدر شی جن پنگ کی بدعنوانی کے خلاف مکمل اور فیصلہ کن جنگ کی ہدایت