
قازقستان اور ایران کے درمیان تعاون کے نئے باب کا آغاز، تجارتی ہدف 3 ارب ڈالر مقرر
آستانہ، یورپ ٹوڈے: قازقستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ، اقتصادی شراکت داری میں وسعت اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قازق وزیر خارجہ مرات نورتیلو نے دو طرفہ تجارت میں ہونے والی پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا، “2024 میں دو طرفہ تجارت میں 12.3 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 340 ملین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی۔ جبکہ 2025 کی پہلی سہ ماہی میں تجارت 82 فیصد بڑھ کر 129 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ ہمارا ہدف اسے 3 ارب ڈالر تک لے جانا ہے۔”
دونوں وزراء نے تجارتی و اقتصادی شراکت داری کو ایک نئی حکمت عملی سطح پر لانے کی اہمیت پر زور دیا، اور بحیرہ کیسپیئن کے خطے کی ترقی میں مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔
انہوں نے قازقستان کے سرحدی علاقوں اور ایرانی صوبوں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے اور بحیرہ کیسپیئن کی بندرگاہوں کو ٹرانسپورٹ و لاجسٹک تعاون کا کلیدی حصہ بنانے پر بھی زور دیا۔
عالمی پلیٹ فارمز پر جاری تعاون کو سراہتے ہوئے، دونوں وزرائے خارجہ نے مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات کے اختتام پر، دونوں ممالک نے تعاون کے پروگرام اور سفارتی آرکائیوز پر مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے، جس سے دوطرفہ تعلقات کو ادارہ جاتی بنیادیں فراہم ہوئیں۔
اس سے قبل اطلاع دی گئی تھی کہ قازق وزیر خارجہ مرات نورتیلو نے ایرانی صدر مسعود پزیشکیان سے بھی ملاقات کی تھی، جس میں اعلیٰ سطحی سفارتی روابط کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔