
قازق وزیر اعظم کی زیر صدارت قابل تجدید توانائی کے فروغ سے متعلق کونسل کا اجلاس
آستانہ، یورپ ٹوڈے: قازقستان کے وزیر اعظم اولژاس بیکتینوف کی زیر صدارت قابل تجدید توانائی کے فروغ سے متعلق انرجی کونسل کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ریاستی اداروں کے سربراہان، توانائی کے شعبے سے وابستہ کمپنیوں کے نمائندگان اور ماہرین نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد ملک میں قابل تجدید توانائی کے شعبے کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کے امکانات کا جائزہ لینا تھا۔
قازق وزارت توانائی کے مطابق، ملک میں اس وقت 154 قابل تجدید توانائی منصوبے (RES) موجود ہیں جن کی پیداواری صلاحیت 3 میگا واٹ سے زائد ہے۔ ان منصوبوں میں شمسی، ہوائی، پن بجلی اور بایو گیس سے توانائی حاصل کی جا رہی ہے، جنہوں نے سال 2024 میں مجموعی طور پر 7.6 ارب کلو واٹ آور بجلی پیدا کی۔ مزید 9 نئے قابل تجدید توانائی منصوبے، جن کی مشترکہ پیداواری صلاحیت 450 میگا واٹ سے زائد ہے، سال 2025 میں فعال ہو جائیں گے۔
اجلاس میں شریک افراد نے شمسی، ہوائی، پن بجلی اور بایو گیس جیسے ذرائع سے قابل تجدید توانائی کے فروغ کی موجودہ حالت اور مستقبل کے امکانات پر تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر بڑے منصوبوں کی ترقی کے لیے بین الاقوامی اسٹریٹجک سرمایہ کاروں کو راغب کرنے پر خصوصی توجہ دی گئی۔
قومی سطح پر 2030 تک مجموعی طور پر 2.3 گیگا واٹ کے 93 قابل تجدید توانائی منصوبے شروع کیے جانے کا منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ 2035 تک کم از کم 8.4 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کے وسائل کو قومی گرڈ میں شامل کرنے کا ہدف توانائی کے ترقیاتی منصوبے کا حصہ ہے۔
اجلاس کے اختتام پر وزیر اعظم بیکتینوف نے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کی حمایت میں تیزی لانے کی ہدایت کی اور اس بات پر زور دیا کہ منصوبوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں سائنسی بنیادوں پر کام کیا جائے تاکہ توانائی کے شعبے میں پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔