قازقستان

قازقستان اور روس کے درمیان اقتصادی تعاون کے فروغ پر بات چیت، آئندہ بین الحکومتی اجلاس اور علاقائی فورم کی تیاریاں جاری

آستانہ، یورپ ٹوڈے: نائب وزیرِاعظم اور وزیرِقومی معیشت سیرک ژو مانگارین نے روسی فیڈریشن کے جمہوریہ قازقستان میں سفیرِ فوق‌العادہ و مختار الیکسی بوروڈاوکن سے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے لیے بین الحکومتی کمیشن کے 26ویں اجلاس کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اجلاس نومبر کے اوائل میں منعقد کیا جائے گا، جو کہ قازقستان–روس علاقائی تعاون فورم کے 21ویں اجلاس سے قبل ہوگا۔ یہ فورم اورالسک شہر میں “ہنرمند پیشے – معاشی ترقی کے محرک” کے موضوع کے تحت منعقد ہوگا۔

دونوں پروگراموں سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے اور تجارت، اقتصادی ترقی، صنعت، توانائی، نقل و حمل، لاجسٹکس اور دیگر اسٹریٹجک شعبوں میں تعاون کے کئی معاہدوں پر دستخط کے ذریعے اختتام پذیر ہوں گے۔

ملاقات کے دوران باہمی تجارت کے فروغ اور تجارتی حجم میں حالیہ اتار چڑھاؤ پر قابو پانے کے اقدامات پر خصوصی توجہ دی گئی۔

روس قازقستان کے سب سے بڑے تجارتی اور سرمایہ کاری شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ سال 2024 میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت 27.8 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 3 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ تاہم رواں سال کے پہلے سات ماہ میں تجارتی حجم میں 7.2 فیصد کمی واقع ہوئی، جو کل 14.4 ارب ڈالر تک محدود رہا۔

اس کمی کے پیشِ نظر، دونوں فریقین نے تجارتی بہاؤ کو مستحکم کرنے اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لیے ہدفی اقدامات پر بات چیت کی۔ انہوں نے صنعتی تعاون اور علاقائی رابطے کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

آئندہ بین الحکومتی اجلاس اور علاقائی فورم کو قازقستان اور روس کے درمیان اقتصادی انضمام کو گہرا کرنے، سرمایہ کاری کے شراکت داری کو فروغ دینے اور طویل المدتی اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اہم پلیٹ فارم قرار دیا جا رہا ہے۔

ترکمانستان Previous post ترکمانستان کے سفیر سے کینیڈا کے ہائی کمشنر نامزدہ کی اہم ملاقات
شہباز شریف Next post وزیرِاعظم شہباز شریف کا قومی یومِ عزمِ نو کے موقع پر قومی یکجہتی، فعال تیاری اور ماحولیاتی لچک پر زور