
قازقستان اور یونیسیف کے درمیان بچوں کے تحفظ کے اقدامات پر تعاون مزید مضبوط
الماتی، یورپ ٹوڈے: اسٹیٹ کونسلر ایرلان کارن نے یونیسف کی یورپ و وسطی ایشیا کی ریجنل ڈائریکٹر ریجینا دے ڈومینیس سے ملاقات کی، جس میں قازقستان کی بچوں کے تحفظ سے متعلق حکومتی پالیسیوں اور جاری باہمی تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ اکورڈا کے مطابق، دونوں فریقین نے آئندہ نسلوں کی فلاح کے لیے مشترکہ اقدامات کو مزید مؤثر بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
ایرلان کارن نے کہا کہ بچوں کا تحفظ اور ان کی سلامتی قازقستان کی ریاستی پالیسی کے بنیادی ستون ہیں، جن پر صدرِ مملکت کی خصوصی توجہ مرکوز ہے۔ انہوں نے گزشتہ برسوں میں بچوں کے حقوق کے تحفظ اور تشدد کی روک تھام کے لیے تیار کیے گئے جامع قانونی اور ادارہ جاتی ڈھانچے کو اجاگر کیا۔
انہوں نے بتایا کہ خواتین کے حقوق اور بچوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے قانون کے مکمل نفاذ کے بعد اسکولوں میں بُلنگ پر قانونی جوابدہی اور تشدد کی تمام اقسام پر سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔ ان اقدامات کے نتیجے میں بچوں کے خلاف سنگین جرائم میں 30 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ نابالغوں کے خلاف جنسی جرائم میں 12.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
ایرلان کارن نے مزید کہا کہ سات مختلف قوانین میں ترمیم کے ذریعے بچوں کے تحفظ کے شعبے کو مزید مضبوط بنایا گیا ہے، جن میں خاندانی فلاح کے نظام، رہائشی امداد، اور تشدد و خودکشی کی روک تھام کے مؤثر طریقہ کار شامل ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ نظام کی توسیع اور جدیدکاری کے سلسلے میں حکومتی کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے موجودہ پروگراموں کا بھی ذکر کیا، جن میں ملک بھر میں جاری تعلیمی پروگرام “ادال آزامات” (ایماندار شہری) اور جامع پروگرام “قازقستان بلالاری” (قازقستان کے بچے) شامل ہیں، جو متعلقہ سرکاری اداروں کے ساتھ ہم آہنگی کے مرحلے میں ہیں۔
علاقائی سطح پر تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے قازقستان میں بچوں کے حقوق سے متعلق خصوصی محکمے قائم کیے جا رہے ہیں، جبکہ سرپرستی اور گارجین شپ کے اداروں میں عملے کی تعداد بھی بڑھائی جا رہی ہے۔
یونیسف کی ریجنل ڈائریکٹر ریجینا دے ڈومینیس نے قازقستان کی پیشرفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک نہ صرف علاقائی ممالک بلکہ یورپ کی کئی ریاستوں کے لیے بھی ایک بہترین مثال ہے۔ انہوں نے یونیسف کے MICS 2024 سروے کے نمایاں نتائج میں قازقستان کی کارکردگی کو سراہا اور بچوں کے تحفظ کے لیے صدر کے اصلاحاتی اقدامات کو مؤثر قرار دیا۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یونیسف دیگر ممالک کو بھی قازقستان کی کامیاب پالیسیوں سے استفادہ کرنے کی سفارش کرے گا اور مزید تعاون کو وسعت دینے کے لیے پُرعزم ہے۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے بچوں کی فلاح و بہبود اور مستقبل کے تحفظ کے لیے باہمی تعاون کو مزید گہرا کرنے اور مشترکہ اقدامات آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔