قازقستان نے “نیو نومیڈ ویزا” متعارف کروا دیا، غیر ملکی سیاحوں کے لیے نئی سہولت
آستانہ، یورپ ٹوڈے: قازقستان کی وزارت سیاحت و کھیل کے مطابق، قازقستان نے عالمی سطح پر سفر کرنے والے وہ سیاح جو دور دراز کام کرتے ہیں، ان کے لیے “نیو نومیڈ ویزا” متعارف کروا دیا ہے۔ یہ ویزا “جدید نومیڈ” کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کے بعد دنیا کے 50 سے زائد ممالک نے اسی نوعیت کے پروگرامز کامیابی کے ساتھ نافذ کیے ہیں۔
اس ویزا کے لیے درخواست دینے والے غیر ملکی شہریوں کے پاس قازقستان سے باہر کم از کم 3,000 ڈالر کی مستحکم آمدنی ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ، انہیں صحت کا انشورنس کارڈ اور عدمِ مجرمانہ ریکارڈ کا سرٹیفکیٹ بھی جمع کروانا ہوگا۔
یہ ویزا ان سیاحوں کے لیے تیار کیا گیا ہے جو مختلف شعبوں میں دور دراز سے کام کرتے ہیں، جیسے کہ پروگرامنگ، مارکیٹنگ، فنانس، کنسلٹنگ، ڈیزائن، اور ای کامرس وغیرہ۔
اس ویزا کے تحت غیر ملکی سیاح قازقستان میں ایک سال تک قیام کر سکتے ہیں اور اپنے موجودہ آجر کے لیے کام جاری رکھ سکتے ہیں۔
وزارت کے مطابق، اگر 500 افراد نیو نومیڈ ویزا حاصل کرتے ہیں تو اس منصوبے سے قازقستان کو تقریباً 3.6 بلین ٹینگے سالانہ اقتصادی فائدہ حاصل ہو گا۔
وزارت نے زور دیا کہ اس پروگرام کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ غیر ملکی مقامی مزدور مارکیٹ میں مقابلہ نہیں کریں گے بلکہ قازقستان میں رہائش اختیار کرتے ہوئے اپنی رقم یہاں خرچ کریں گے۔
وزیر سیاحت و کھیل یربول مرزہبوسینوف کا کہنا ہے کہ “دنیا بھر میں 35 ملین سے زائد جدید نومیڈ موجود ہیں، اور ہم انہیں اپنی طرف راغب کرنے کے لیے تمام سہولتیں فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ آستانہ اور الماتی شہروں کو پہلے ہی دنیا کے 150 بہترین شہروں میں شمار کیا گیا ہے جو جدید نومیڈ کے لیے پرکشش ہیں۔”