
قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات، تجارتی و توانائی تعاون کے فروغ پر اتفاق
واشنگٹن ڈی سی، یورپ ٹوڈے: اکورڈا پریس سروس کے مطابق، قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف نے اپنے سرکاری دورۂ امریکہ کے دوران وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔
صدر توقایف واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہونے والے C5+1 سمٹ میں شرکت کے لیے پہنچے، جس میں وسطی ایشیائی ممالک اور امریکہ کے رہنما علاقائی تعاون، اقتصادی ترقی، اور سلامتی کے امور پر تبادلۂ خیال کرتے ہیں۔
اپنے دورے کے آغاز میں، صدر توقایف نے امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو اور امریکی انتظامیہ کے دیگر اعلیٰ نمائندوں سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دونوں فریقوں نے قازقستان-امریکہ اسٹریٹجک شراکت داری کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا، خاص طور پر تجارت، توانائی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون پر زور دیا۔
دورے کے موقع پر قازقستان اور امریکہ کے درمیان اہم معدنیات کے شعبے میں تعاون سے متعلق مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے گئے، جو پائیدار وسائل کی ترقی اور توانائی کے تحفظ کے حوالے سے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کی ایک اہم پیش رفت ہے۔
اسی روز صدر توقایف نے امریکی ایوانِ نمائندگان کے کئی اراکین، جن میں جمی پنیٹا، کیرول ملر، بل ہوئیزنگا اور سڈنی کاملاگر-ڈوو شامل تھے، سے ملاقات کی۔ فریقین نے بین الپارلیمانی تعاون اور اقتصادی و سرمایہ کاری تعلقات کے فروغ پر تبادلۂ خیال کیا۔
صدر توقایف نے امریکی کاروباری برادری کے رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کیں، جن میں چیوران کارپوریشن کے چیئرمین و سی ای او مائیکل ورتھ اور جان ڈئیر سی آئی ایس و وسطی ایشیا کے صدر سابا لیژکو شامل تھے۔ ان ملاقاتوں میں صنعتی اور زرعی تعاون کے امکانات پر گفتگو کی گئی۔
اس کے علاوہ، صدر توقایف نے امریکی ریپبلکن سینیٹر اسٹیو ڈینز سے بھی ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تجارتی تعلقات اور علاقائی سلامتی میں تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔