قازقستان میں ایٹمی پاور پلانٹ کی تعمیر پر ریفرنڈم: صدر قاسم جومارت توکایف کا حکومتی کارکردگی پر اظہار اطمینان
آستانہ، یورپ ٹوڈے: قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف نے ملک گیر ریفرنڈم میں ووٹ دیا جس میں قازقستان میں ایٹمی پاور پلانٹ کی تعمیر پر عوامی رائے لی جا رہی ہے۔ ووٹنگ کے بعد انہوں نے صحافیوں کے لیے ایک پریس بریفنگ کی۔
“کازاخستان کی موجودہ حکومت کو کام کرتے ہوئے سات ماہ ہو چکے ہیں۔ کیا آپ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں؟” کازانفارم نیوز ایجنسی کے نمائندے نے صدر سے سوال کیا۔
صدر نے حکومت کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فعال انداز میں مقرر کردہ اہداف کو پورا کر رہی ہے۔
“میرے خیال میں، حکومت فعال اور محنتی انداز میں کام کر رہی ہے۔ یہ میری جانب سے دیے گئے تمام اہداف کو پورا کر رہی ہے۔ ہمارے پاس بہت زیادہ کام ہے جو میڈیا کو نظر نہیں آتا،” صدر توکایف نے کہا، اور مزید بتایا کہ وہ ملک میں ہونے والے تمام واقعات سے مسلسل آگاہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، “اور ظاہر ہے کہ میں وزراء اور حکومت دونوں کی کارکردگی میں خامیوں کی نشاندہی کرتا ہوں۔ لیکن سات ماہ کا عرصہ مختصر ہوتا ہے۔ حکومت کے ارکان کو اپنی صلاحیتیں ثابت کرنی ہوں گی۔ سب سے اہم کام یہ ہے کہ ملک میں اقتصادی ترقی کے ذرائع تلاش کیے جائیں۔”
پریس بریفنگ کے اختتام پر صدر نے صحافیوں کے لیے احترام کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ہاؤسنگ فنڈ قائم کیا گیا ہے، جس کا مقصد آئندہ سال صحافیوں کو رہائش فراہم کرنا ہے۔
آج قازقستان بھر کے عوام ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں تاکہ ملک میں ایٹمی پاور پلانٹ کی تعمیر کے بارے میں فیصلہ کیا جا سکے۔
صدر قاسم جومارت توکایف نے 6 اکتوبر 2024 کو ریفرنڈم کی تاریخ مقرر کی تھی اور 2 ستمبر 2024 کو اس کے انعقاد کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔ اس کے بعد سینٹرل الیکشن کمیشن میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ایٹمی پاور پلانٹ کے حوالے سے قومی ریفرنڈم کے طریقہ کار کی وضاحت کی گئی۔
صدر نے 3 اکتوبر کو منعقد ہونے والے دوسرے ریپبلکن فورم آف ڈپٹیز آف مسلیخاتس میں کہا کہ ایٹمی پاور پلانٹ کی تعمیر پر ریفرنڈم ایک اہم موڑ ہوگا، چاہے ووٹنگ کے نتائج کچھ بھی ہوں۔