قازقستان

لندن میں "فیوچر ریزیلیئنس فورم 2025” کے دوران قازقستان کی سرمایہ کاری حکمتِ عملی اور معاشی ترجیحات کا بین الاقوامی کاروباری برادری کے سامنے تعارف

لندن، یورپ ٹوڈے: قازقستان کی وزارتِ خارجہ کے اعلامیے کے مطابق، "قازقستان – ڈپلومیسی اینڈ ٹریڈ: مڈل پاور کنٹریز” کے عنوان سے لندن میں منعقد ہونے والے فیوچر ریزیلیئنس فورم 2025 کے خصوصی سیشن میں قازقستان کی سرمایہ کاری کی حکمتِ عملی اور اقتصادی ترجیحات کو عالمی کاروباری برادری کے سامنے پیش کیا گیا۔

قازقستانی وفد کی قیادت نائب وزیرِ خارجہ علیبیک کوانتیروف نے کی، جب کہ وفد میں نائب وزیرِ توانائی سانژر جھارکیشوف، قومی جیو لوجیکل سروس کے چیئرمین ییرلان گالییف، آستانہ انٹرنیشنل فنانشل سینٹر اتھارٹی کے چیئرمین بختیار تیلیوبیکوف، قازقستان انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (KIDF) کے چیئرمین ژوسوپ یرالین، اور قازق انویسٹ نیشنل کمپنی کے ڈپٹی چیئرمین مادییار سلطان بیک شامل تھے۔

وفد کے پروگرام میں برطانیہ کی حکومت، کاروباری رہنماؤں، سرمایہ کاروں اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے نمائندوں سے ملاقاتیں بھی شامل تھیں، جن کا مقصد شراکت داری کو وسعت دینا اور قازقستان کے سرمایہ کاری مواقع کو فروغ دینا تھا۔

سیشن کے افتتاحی خطاب میں علیبیک کوانتیروف نے قازقستان کے اس عزم پر زور دیا کہ ملک ایک مضبوط، شفاف اور قابلِ اعتماد معیشت کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا:

“قازقستان ایک ایسی معیشت تشکیل دے رہا ہے جو استحکام، شفافیت اور باہمی اعتماد پر مبنی ہے۔ 474 ارب امریکی ڈالر سے زائد کی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری عالمی کاروباری برادری کے ہمارے ملک پر اعتماد کی علامت ہے۔ قازقستان پائیدار، جامع اور باہمی طور پر منسلک مستقبل کی تعمیر میں آپ کا شراکت دار بننے کے لیے تیار ہے۔ ہم یقین رکھتے ہیں کہ حقیقی استحکام تعاون سے حاصل ہوتا ہے، اور مستقبل ان کا ہے جو اتحاد کو ترجیح دیتے ہیں، تقسیم کو نہیں۔”

نائب وزیرِ توانائی سانژر جھارکیشوف نے قازقستان کی توانائی تحفظ کی حکمتِ عملی اور سبز معیشت کی جانب تدریجی منتقلی کے منصوبے پر روشنی ڈالی، جس میں روایتی اور قابلِ تجدید توانائی ذرائع کی متوازن ترقی شامل ہے۔

پینل سیشن میں اہم معدنیات، توانائی، زراعت، ٹرانسپورٹ، مالیات اور صحت سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ قازقستان کو ٹرانس-کاسپین انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ روٹ میں ایک اہم مرکز اور یوریشیا کی غذائی و توانائی سلامتی کا قابلِ اعتماد شراکت دار قرار دیا گیا۔

اجلاس کے دوران ادویہ ساز کمپنی ایسٹرا زینیکا کی 2025 میں قازقستان میں مقامی پیداوار کے آغاز کی مثال کو عالمی فارماسیوٹیکل صنعت میں ملک کی بڑھتی ہوئی کشش اور سرمایہ کاری اصلاحات کی کامیابی کے مظہر کے طور پر سراہا گیا۔

قازقستان کو ایک مستحکم، قابلِ پیشگوئی اور بااعتماد شراکت دار کے طور پر اجاگر کیا گیا، جو عالمی معیشت کے ارتقائی ڈھانچے میں طویل المدتی اور باہمی مفاد پر مبنی منصوبوں کے لیے تیار ہے۔ لندن میں قازقستان کی اس پیشکش کو بین الاقوامی روابط کو مضبوط بنانے، سرمایہ کاری میں اضافے اور پائیدار ترقی، اختراع و تکنیکی پیشرفت کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا گیا۔

یہ فورم، جو 2023 میں قائم ہوا تھا، اب حکومتوں، کاروباری اداروں اور ماہرین کے مابین مکالمے کا ایک معروف بین الاقوامی پلیٹ فارم بن چکا ہے۔ فیوچر ریزیلیئنس فورم 2025 کا مرکزی موضوع “نیو ورلڈ آرڈر، نیو ورلڈ تھنکنگ” تھا، جس میں درمیانے طاقت کے حامل ممالک کے بڑھتے ہوئے کردار پر توجہ مرکوز کی گئی جو بین الاقوامی تعاون اور پائیدار معاشی تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

انڈونیشیا Previous post انڈونیشیا اور برازیل کے درمیان توانائی اور معدنیات کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
ترکمانستان Next post ترکمانستان کے وزیرِ خارجہ رشید میریدوف کی قیادت میں وفد کی "پانچویں تبلیسی سلک روڈ فورم” میں شرکت