
قازقستان کے صدر توکایف نے گابالا میں ترکی زبان بولنے والے ممالک کے 12ویں اجلاس میں اہم خطاب کیا
گابالا، یورپ ٹوڈے: قازقستان کے صدر، قاسم جو مارٹ توکایف نے گابالا، آذربائیجان میں منعقدہ ترکی زبان بولنے والے ممالک کی تنظیم (OTS) کے سربراہانِ ریاست کے 12ویں اجلاس میں کلیدی خطاب کیا۔
صدر توکایف نے اپنی تقریر میں شریک وفود کو گرمجوشی سے پذیرائی دینے پر اپنے آذربائیجانی ہم منصب، صدر الهام علی یف کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور اجلاس کے ایجنڈے کی اہمیت اور بروقت ہونے کو اجاگر کیا۔
ترکی زبان بولنے والے ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کی وضاحت کرتے ہوئے صدر توکایف نے کہا، "ہم مسلسل اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ترک قوموں کی تاریخ مشترکہ جڑوں تک جاتی ہے اور ہمارے ممالک ایک ہی ماخذ کے حامل ہیں جو صدیوں پر محیط ہے۔ یہ سب بھائی چارے اور ہمارے عوام کی دائمی یکجہتی کا سنہری محور ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں منعقدہ ‘ترک ممالک کے درمیان تعاون کا دن’ اس بات کی علامت ہے کہ ترک قوموں کے درمیان یکجہتی مضبوط ہو رہی ہے۔ صدر توکایف نے کہا، "آج یہ تنظیم ایک مؤثر اور معزز ادارہ بن چکی ہے جو بھائی چارہ رکھنے والے ترک عوام کو متحد کرتی ہے۔”
انہوں نے قرغیزستان کے صدر صدیر جاپاروف کی مؤثر سربراہی کی تعریف کی اور اظہارِ یقین کیا کہ OTS آذربائیجان اور صدر علی یف کی قیادت میں مزید مضبوط ہوگی۔
عالمی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے قازق صدر نے کہا کہ بین الاقوامی سلامتی کا نظام اس وقت ایک نازک اور غیر یقینی مرحلے سے گزر رہا ہے، جس میں تنازعات، جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور عالمی استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے نئے چیلنجز شامل ہیں۔
صدر توکایف نے کہا، "ان غیر مستحکم اوقات میں میں خاص طور پر آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان پرامن تعلقات کے اعلان پر روشنی ڈالنا چاہتا ہوں۔ یہ تاریخی دستاویز 30 سال سے زائد عرصے سے جاری تنازع کو ختم کرتی ہے اور خطے میں استحکام اور اقتصادی ترقی کے لیے بنیاد رکھتی ہے۔”
ترک ممالک کے درمیان مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے صدر توکایف نے کہا کہ تعاون اور یکجہتی مشترکہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ "آج بین الاقوامی برادری ہمیں مضبوط اور متحد ریاستوں کے طور پر پہچانتی ہے جو سنگین چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل ہیں۔”
انہوں نے OTS کی سرگرمیوں میں بڑھتی ہوئی عالمی دلچسپی کو خوش آئند قرار دیا اور ‘Organization of Turkic States+’ کے قیام کے لیے قازقستان کی حمایت کا اعادہ کیا، جس کا مقصد تعاون کو مزید فروغ دینا اور تنظیم کی بین الاقوامی حیثیت کو بڑھانا ہے۔
صدر توکایف نے اختتاماً کہا، "موجودہ جغرافیائی سیاسی صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے، اس لیے ترک ممالک کو اپنے مشترکہ مفادات میں ایک ساتھ کام کرنا چاہیے۔” انہوں نے قازقستان کی عزم کا اعادہ کیا کہ ترک دنیا میں یکجہتی اور بھائی چارے کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔