خوارزم میں سیاحت کا انقلاب: غیر ملکی سیاحوں کی تعداد اور برآمدات میں غیر معمولی اضافہ

خوارزم میں سیاحت کا انقلاب: غیر ملکی سیاحوں کی تعداد اور برآمدات میں غیر معمولی اضافہ

خوارزم، یورپ ٹوڈے: خوارزم خطے کی سیاحتی صلاحیت کو اجاگر کرنے کی کوششیں قابل ذکر نتائج دے رہی ہیں، جہاں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں زبردست اضافہ اور سیاحتی خدمات کی برآمدات میں غیر معمولی ترقی دیکھی جا رہی ہے۔

حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سات سے آٹھ برسوں کے دوران غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں تیس گنا اضافہ ہوا ہے۔ سیاحت کے شعبے میں اس مثبت رجحان کی عکاسی کرتے ہوئے، 2017 میں سیاحتی خدمات کی برآمدات $7 ملین تھیں، جو 2024 میں بڑھ کر $380 ملین تک پہنچ گئی ہیں۔

روایتی طور پر خوارزم کی سیاحت کا مرکز یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل “ایچان کلا” تھا، تاہم حالیہ برسوں میں سیاحتی مقامات میں تنوع لایا گیا ہے۔ اب تک 100 سے زائد سیاحتی راستے قائم کیے جا چکے ہیں جن میں 40 سے زائد نئے شامل ہیں، جو خوارزم کے ثقافتی، تاریخی اور قدرتی ورثے کو نمایاں کرتے ہیں۔

اس تبدیلی کا ایک اہم سنگِ میل “آردا خیوا” سیاحتی کمپلیکس کا افتتاح ہے، جو صدر شوکت مرزیائیف کے خوارزم کے دورہ کے دوران عمل میں آیا۔ یہ کمپلیکس قدیم شہر کے وسط میں جدید فن تعمیر کے ساتھ ایک نئی شناخت قائم کر رہا ہے۔

25 ہیکٹر کی بنجر اور نمکین زمین پر تعمیر شدہ یہ کمپلیکس 150 ہیکٹر پر مشتمل گووُک جھیل کے کنارے واقع ہے۔ جھیل کے اطراف کو سرسبز تفریحی علاقوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے تاکہ یہ مقام مزید دلکش بن سکے۔

صدر مرزیائیف نے آردا خیوا کا دورہ کیا، سہولیات کا جائزہ لیا اور مقامی فنکاروں اور نوجوانوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے روایتی دستکاری اور تزئینی فنون کی نمائشیں دیکھیں اور مشرقی بازار کا معائنہ بھی کیا۔

یہ کمپلیکس ہر سال 30 لاکھ سیاحوں کو سہولت فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں 20 ہوٹل (1,000 مہمانوں کی گنجائش)، واٹر پارک، تفریحی جھولے، 3,000 نشستوں پر مشتمل ایمفی تھیٹر، موسیقی کا فوارہ، 11 تاریخی طرز کے دستکار مکانات، مشرقی بازار، “قدیم اُرگینچ” میوزیم، اور دو کلومیٹر طویل نہر پر گونڈولا سیر شامل ہیں۔

تفریحی سہولیات میں پانچ سنیما گھر، کنسرٹ ہالز، ریستوران، زیورات کا مرکز، خریداری گیلریاں، اور جیٹ اسکی زون بھی شامل ہیں۔ جدید بنیادی ڈھانچے میں مرکزی حرارتی و ٹھنڈک نظام اور شمسی توانائی کا استعمال شامل ہے۔ اس منصوبے کے تحت 2,000 سے زائد روزگار کے مواقع پیدا کیے گئے ہیں۔

اگرچہ ایچان کلا اب بھی خیوا کی تاریخی پہچان ہے، لیکن آردا خیوا جدید خوارزم کا نیا چہرہ بن کر ابھر رہا ہے، جو ورثے اور جدت کے حسین امتزاج کی نمائندگی کرتا ہے۔

اپنے دورے کے دوران صدر مرزیائیف نے خوارزم کے نوجوانوں سے ملاقات کی اور قومی تعمیر میں روحانی و ثقافتی ورثے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، “قدرتی وسائل محدود ہوتے ہیں، مگر ہمارے آباؤ اجداد نے ہمیں جو روحانی خزانہ اور عظیم یادگاریں چھوڑی ہیں، وہ صدیوں سے عوام کی خدمت کر رہی ہیں۔ ہمیں اس ورثے سے قومی ترقی کے لیے فائدہ اٹھانا چاہیے۔”

انہوں نے نوجوانوں سے مخاطب ہو کر کہا، “میں آپ پر یقین رکھتا ہوں۔ اگر آپ علم حاصل کریں، جدید شعبوں میں مہارت حاصل کریں، تو ہم اپنی منزل ضرور پائیں گے۔”

یہ ملاقات نوجوانوں کی تعلیمی کامیابیوں، ان کی امنگوں اور مستقبل کے خوابوں پر مبنی مکالمے پر مشتمل تھی، جو خطے کی انسانی سرمایہ کاری کو اس کی ترقی کا مرکزی ستون قرار دیتی ہے۔

آذربائیجان نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے حالیہ اعلان کا خیرمقدم کیا Previous post پاہلگام حملے کے بعد کشیدگی: آذربائیجان کا بھارت و پاکستان سے تحمل اور سفارتی حل پر زور
ایتھوپیا میں ڈیجیٹل خدمات کا نیا باب: سفارتی نمائندوں کا میسوب سینٹر کا دورہ Next post ایتھوپیا میں ڈیجیٹل خدمات کا نیا باب: سفارتی نمائندوں کا میسوب سینٹر کا دورہ