لاہور

دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور سرفہرست

لاہور، یورپ ٹوڈے: لاہور ایک بار پھر دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) خطرناک سطح 354 پر ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق، شہر کے مختلف علاقوں میں AQI کی سطح خطرناک حد تک زیادہ ہے، جس میں پاکستان انجینئرنگ سروسز روڈ پر 1137، سید مراتب علی روڈ پر 979، غازی روڈ انٹرچینج پر 882، اور کلائمیٹ فنانس پاکستان ہیڈکوارٹرز پر 790 ریکارڈ کی گئی ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ AQI سطح صحت کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر سانس کی بیماریوں کے حوالے سے۔ عوام کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی تاکید کی گئی ہے۔ اسکول، کالج، اور یونیورسٹیاں کھلنے کے بعد طلبہ کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں، پنجاب کے 36 اضلاع میں تعلیمی سرگرمیاں 20 نومبر سے بحال کر دی گئی ہیں۔ تمام اسکول، بشمول نجی ادارے، دوبارہ کھول دیے گئے ہیں، جن میں لاہور اور ملتان ڈویژنز بھی شامل ہیں۔

شہر کی انتظامیہ نے آلودگی کو کم کرنے کے لیے آج رات تک تعمیراتی کام پر عارضی پابندی عائد کر دی ہے۔

عوام کے لیے پارک اور تفریحی مقامات دوبارہ کھول دیے گئے ہیں، تاہم تمام مارکیٹیں، شاپنگ مالز، اور پلازے رات 8 بجے تک بند کر دیے جائیں گے، جبکہ ریسٹورنٹس 10 بجے تک بند ہوں گے۔

ضلع حکام انسداد اسموگ اقدامات کے نفاذ کو جاری رکھے ہوئے ہیں، اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOPs) کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔

پہلے بھی، لاہور دنیا کے سب سے آلودہ شہر کے طور پر ریکارڈ کیا گیا تھا، جہاں AQI 700 سے تجاوز کر گیا تھا، اور شہری شدید اسموگ اور صحت کے خطرات کا سامنا کر رہے تھے۔

اس صورت حال کے باعث لاہور-اسلام آباد (M2) اور لاہور-سیالکوٹ (M11) موٹر ویز کو موٹی دھند، جو آلودہ عناصر اور سرد موسم کی اسموگ کا مرکب ہے، کے باعث بند کر دیا گیا تھا۔

ملتان بھی آلودگی کی خطرناک سطح سے متاثر ہوا، جہاں AQI 1659 ریکارڈ کیا گیا، جو اسے سب سے زیادہ متاثرہ شہروں میں شامل کرتا ہے۔

صوبائی حکام نے بھارت سے آنے والی سرحد پار ہواؤں کو لاہور میں آلودگی کے بڑھنے کی ایک اہم وجہ قرار دیا ہے۔ ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ مشرقی آلودہ ہواؤں نے خطے میں اسموگ کو مزید بڑھا دیا ہے۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے اس بحران سے نمٹنے کے لیے بھارت سمیت پڑوسی ممالک کے ساتھ تعاون پر زور دیا ہے۔

چین Previous post چین میں عالمی فنی اور تکنیکی تعلیم کانفرنس کا انعقاد: زرعی، فنی اور تعلیمی تعاون کو فروغ دینے کی نئی راہیں ہموار
بلغاریہ Next post بلغاریہ کے صدر کا ویتنام-بلغاریہ دوستی کے فروغ پر زور