
ازبکستان اور ترکمانستان کے رہنماؤں کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو، باہمی تعاون اور علاقائی شراکت داری پر تبادلہ خیال
تاشقند، یورپ ٹوڈے: 19 مارچ کو جمہوریہ ازبکستان کے صدر شوکت مرزییویف نے ترکمان عوام کے قومی رہنما اور حلقہ مسلحتی کے چیئرمین قربان قلی بردی محمدوف سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔ بات چیت میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی تعاون کے اہم امور زیر بحث آئے۔
گفتگو کے آغاز میں دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو آنے والے نوروز کے بہاراں تہوار کی دلی مبارکباد پیش کی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ انہوں نے ازبکستان اور ترکمانستان کے برادر عوام کے لیے امن، خوشحالی اور ترقی کی خواہش کی۔
دونوں فریقین نے دوستی، اعتماد، حسنِ ہمسائیگی، اور اسٹریٹجک شراکت داری کی بنیاد پر ازبکستان اور ترکمانستان کے تعلقات کی مسلسل ترقی پر گہری مسرت کا اظہار کیا۔
سال 2024 میں دوطرفہ تجارتی حجم ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے، اور صنعتی، توانائی، ٹرانسپورٹ، زراعت اور آبی وسائل کے انتظام جیسے اہم شعبوں میں تعاون مزید مستحکم ہو رہا ہے۔ دونوں ممالک کی سرحد پر مشترکہ تجارتی زون “شاوت – داشوغوز” کے قیام پر کام جاری ہے، جبکہ علاقائی رابطوں اور ثقافتی و انسانی تبادلوں کے پروگراموں میں بھی وسعت دی جا رہی ہے۔
ازبکستان اور ترکمانستان کے صدور نے علاقائی شراکت داری کے امور اور آئندہ اہم فورمز اور کانفرنسز کی تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس دوران، دونوں رہنماؤں نے “سنٹرل ایشیا پلس” سمٹ، جو سمرقند میں منعقد ہوگی، اور ریاستی سربراہان کے مشاورتی اجلاس جو تاشقند میں منعقد ہوگا، کے ایجنڈے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
صدر شوکت مرزییویف نے اس سال دسمبر میں اشک آباد میں منعقد ہونے والے “بین الاقوامی امن اور اعتماد کے سال” کے فریم ورک میں منعقدہ فورم کی اہمیت پر زور دیا، جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے ترکمانستان کے اقدام پر تسلیم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، دیگر اہم بین الاقوامی تقریبات پر بھی بات چیت کی گئی۔