لیلا علیئیوا کی ویتنام میں اعلیٰ سطحی ملاقاتیں، آذربائیجان-ویتنام تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر زور

لیلا علیئیوا کی ویتنام میں اعلیٰ سطحی ملاقاتیں، آذربائیجان-ویتنام تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر زور

ہنوئی، یورپ ٹوڈے: حیدر علیئیف فاؤنڈیشن کی نائب صدر لیلا علیئیوا نے اپنے سرکاری دورہ ویتنام کے دوران متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں، جن کا مقصد آذربائیجان اور ویتنام کے درمیان دیرینہ دوستی اور کثیر الجہتی تعاون کو فروغ دینا تھا۔

دورے کے دوران، لیلا علیئیوا نے ہنوئی کالج آف کامرس اینڈ ٹورازم کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ویتنام کی تخلیقی صنعتوں کے نمائندوں، تعلیمی اداروں کے سربراہان، اور اُن ویتنامی سابق طلبا سے ملاقات کی جنہوں نے سوویت دور میں آذربائیجان میں تعلیم حاصل کی تھی۔ یہ ملاقاتیں دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور تعلیمی روابط کی پائیداری کو اجاگر کرنے کا باعث بنیں۔

ہنوئی کالج آف کامرس اینڈ ٹورازم، جو 1965 میں قائم ہوا، ویتنام کے نمایاں تعلیمی اداروں میں شمار ہوتا ہے، جہاں تقریباً 3,000 طلبا کو 50 سے زائد تعلیمی و پیشہ ورانہ پروگرامز میں تربیت دی جاتی ہے۔ ملاقات میں تعلیمی تعاون اور طلبا کے تبادلے کے ممکنہ راستوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مذاکرات میں آذربائیجان اور ویتنام کے عوام کے درمیان تاریخی تعلقات پر زور دیا گیا اور قومی رہنما حیدر علیئیف کے کردار کو ان روابط کی بنیاد رکھنے کے حوالے سے سراہا گیا۔ اس ضمن میں صدر الہام علیئیف کے 2014 کے سرکاری دورہ ویتنام کو دو طرفہ تعلقات کے فروغ میں سنگِ میل قرار دیا گیا۔

حیدر علیئیف فاؤنڈیشن، جس کی قیادت آذربائیجان کی خاتون اول اور نائب صدر مہربان علیئیوا کے پاس ہے، کی ویتنام میں سماجی و تعلیمی منصوبوں میں معاونت کو بھی سراہا گیا، جن میں ہا جیانگ صوبے میں ایک پرائمری اسکول کی تعمیر شامل ہے۔

تعلیم کے فروغ کے جذبے کے تحت حیدر علیئیف فاؤنڈیشن کی جانب سے ہنوئی کالج آف کامرس اینڈ ٹورازم کو مالی معاونت کا سرٹیفکیٹ بھی پیش کیا گیا۔

لیلا علیئیوا نے ان ویتنامی فارغ التحصیل افراد سے بھی ملاقات کی جنہوں نے 1968 سے 1990 کے درمیان آذربائیجان میں تعلیم حاصل کی۔ بتایا گیا کہ ان فارغ التحصیل افراد نے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ خاص طور پر 1983 میں حیدر علیئیف کے دورہ ویتنام کے بعد، ویتنامی طلبا کی آذربائیجان میں تعلیم کے لیے دلچسپی میں نمایاں اضافہ ہوا اور سوویت دور میں تقریباً 5,000 ویتنامی شہری وہاں تعلیم حاصل کرتے رہے۔

ملاقات کے اختتام پر معروف بین الاقوامی شیف اور ورلڈ باربی کیو ایسوسی ایشن کے نائب صدر ڈیوڈ اسرافیلوف نے آذربائیجانی کھانوں کی ثقافتی پیشکش کے ذریعے مہمانوں کو آذربائیجان کے بھرپور ثقافتی ورثے سے روشناس کرایا۔

لیلا علیئیوا کا یہ دورہ آذربائیجان اور ویتنام کے درمیان تعلیم، ثقافت اور عوامی سفارت کاری کے میدان میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کی تجدید ثابت ہوا۔

وزیراعظم کا قوم سے علامہ اقبال کے افکار کو اپنانے اور پاکستان کو خودمختار و ترقی یافتہ ریاست بنانے کا عزم Previous post وزیراعظم کا قوم سے علامہ اقبال کے افکار کو اپنانے اور پاکستان کو خودمختار و ترقی یافتہ ریاست بنانے کا عزم
پوپ فرانسس انتقال کر گئے، عمر 88 برس تھی Next post پوپ فرانسس انتقال کر گئے، عمر 88 برس تھی