آذربائیجان اور برطانیہ کے درمیان اقتصادی تعاون پر ساتویں مشترکہ بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس لندن میں منعقد

آذربائیجان اور برطانیہ کے درمیان اقتصادی تعاون پر ساتویں مشترکہ بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس لندن میں منعقد

لندن، یورپ ٹوڈے: لندن میں آذربائیجان اور برطانیہ عظمیٰ و شمالی آئرلینڈ کی حکومتوں کے درمیان اقتصادی تعاون پر ساتویں مشترکہ بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود نے شرکت کی۔

اجلاس سے قبل، آذربائیجان کے وزیر توانائی پرویز شاہبازوف اور برطانیہ کے پارلیمانی وزیر برائے خدمات، چھوٹے کاروبار اور برآمدات گیرتھ تھامس کے درمیان دوطرفہ ملاقات ہوئی، جس میں باہمی تعاون کے کلیدی شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس کے دوران دونوں وزراء—پرویز شاہبازوف اور گیرتھ تھامس—نے مشترکہ صدارت کی اور اپنے خطابات میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔

برطانوی وزیر گیرتھ تھامس نے کہا:
“آج آذربائیجان کے ساتھ طے پانے والے معاہدے ہمارے دو ممالک کے درمیان قریبی عملی تعلقات کے لیے راہ ہموار کریں گے۔ توانائی، انفراسٹرکچر اور تعلیم جیسے شعبوں میں برآمدات و خدمات کے فروغ کے ذریعے اقتصادی ترقی کے ہمارے منصوبے کو تقویت ملے گی۔ آذربائیجان کئی دہائیوں سے برطانیہ کے لیے ایک کلیدی شراکت دار رہا ہے اور یہ معاہدے مستقبل میں اس تعلق کو مزید مستحکم کریں گے۔”

وزیر پرویز شاہبازوف نے صدر الہام علییف کی جانب سے برطانیہ کے ساتھ کثیرالجہتی تعاون کو دی جانے والی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ برطانیہ آذربائیجان کا سب سے بڑا غیر ملکی سرمایہ کار ہے، جس نے اب تک $37 بلین سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ آذربائیجان میں 500 سے زائد برطانوی کمپنیاں سرگرم عمل ہیں، جب کہ 2025 کی پہلی سہ ماہی میں دوطرفہ تجارتی حجم میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔

اُنہوں نے bp کے ساتھ اسٹریٹیجک شراکت داری پر بھی روشنی ڈالی، جس کے تحت $35 بلین سے زائد کی سرمایہ کاری توانائی کے شعبے میں کی جا چکی ہے۔ اب یہ تعاون جنوبی گیس کاریڈور، ACG فیلڈ کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ، اور سبز توانائی کے منصوبوں، بشمول “شفق” شمسی توانائی منصوبے، تک وسیع ہو چکا ہے۔ وزیر نے کہا کہ وہ برطانوی کمپنیوں کے ساتھ دیگر شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہیں۔

وزیر نے مزید بتایا کہ برطانوی ادارہ یوکے ایکسپورٹ فنانس (UKEF) کی جانب سے توانائی کی منتقلی، نقل و حمل، اور انفراسٹرکچر میں ترجیحی منصوبوں کے لیے £5 بلین کی قرض گارنٹی فراہم کی گئی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دے گی۔

اجلاس میں آذربائیجان کے تقریباً 30 سرکاری اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی، جہاں 20 سے زائد شعبوں میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کی ترقی سے متعلق پریزنٹیشنز پیش کی گئیں۔ توانائی کی منتقلی، خاص طور پر قابلِ تجدید توانائی، گرڈ ڈویلپمنٹ، توانائی کی بچت، اور ہائیڈروجن سمیت آف شور ونڈ اور شمسی توانائی میں تعاون پر اتفاق کیا گیا۔

دیگر شعبوں میں اقتصادی جدیدکاری، مالی و پیشہ ورانہ خدمات، مصنوعی ذہانت، چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار، سائبر سیکیورٹی، تعلیم، صحت، ثقافت، نوجوانوں اور کھیلوں میں تعاون زیر بحث آیا۔

انفراسٹرکچر، مڈل کاریڈور، ٹیکسٹائل صنعت، پانی و فضلہ مینجمنٹ، ہوابازی، ڈیجیٹل تعمیرات، اور بارودی سرنگوں کی صفائی جیسے شعبوں میں بھی تعاون کے مواقع تلاش کیے گئے۔

مزید برآں، صنعتی زونز بشمول آلت فری اکنامک زون میں شراکت داری، ریگولیٹری اصلاحات، بینکاری، زراعت، خوراکی تحفظ، اور ڈیجیٹل ترقی میں تعاون پر بھی اتفاق ہوا۔ آذربائیجان-برطانیہ شراکت و تعاون کے معاہدے پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

تقریب کے دوران، یوکے ایکسپورٹ فنانس (UKEF) اور آذربائیجان ایکسپورٹ اینڈ انویسٹمنٹ پروموشن ایجنسی (AZPROMO) کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

اجلاس کا اختتام مشترکہ کمیشن کے نتائج پر مشتمل پروٹوکول پر دستخط کے ساتھ ہوا، اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اگلا اجلاس 2026 میں باکو میں منعقد ہوگا۔

پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے پرائس ڈیولپمنٹ اور بینک مکرمہ کے درمیان معاہدہ Previous post پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے پریسائس ڈیولپمنٹ اور بینک مکرمہ کے درمیان معاہدہ
تاشقند میں ازبکستان-روس کاروباری کونسل اجلاس کا انعقاد Next post تاشقند میں ازبکستان-روس کاروباری کونسل اجلاس کا انعقاد