میکرون کا لبنان کا دورہ: نو منتخب قیادت کو حمایت اور استحکام کی کوششوں پر زور
بیروت، یورپ ٹوڈے: لبنان میں سیاسی استحکام کی بحالی اور ملک کی خودمختاری کو مضبوط بنانے کے مقصد سے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جمعہ کے روز لبنان کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے نو منتخب صدر جوزف عون اور نامزد وزیر اعظم نواف سلام سے ملاقات کی۔
لبنان نے دو سال سے زائد کے سیاسی خلا کے بعد 9 جنوری کو جوزف عون کو صدر منتخب کیا، جنہوں نے نواف سلام کو وزیر اعظم نامزد کیا۔ نئی قیادت کو اسرائیل-حزب اللہ جنگ کے تباہ کن اثرات، معاشی بحران، اور شام کی دہائیوں پر محیط بالادستی کے بعد ملک کی قیادت کے چیلنجز کا سامنا ہے۔
میکرون نے بیروت میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات بھی کی، کیونکہ 26 جنوری کی ڈیڈ لائن کے تحت اسرائیل اور ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہونا ہے۔
فرانسیسی ایوان صدر کے مطابق، میکرون کے دورے کا مقصد “لبنان کی خودمختاری کو مضبوط کرنا، اس کی خوشحالی یقینی بنانا اور اس کے اتحاد کو برقرار رکھنا” ہے۔
لبنان کی سیاسی پیش رفت
تجزیہ کاروں کے مطابق، گزشتہ سال اسرائیل کے ساتھ جنگ میں حزب اللہ کی کمزوری نے لبنان کی تقسیم شدہ سیاسی قیادت کو جوزف عون کے انتخاب اور نواف سلام کی بطور وزیر اعظم نامزدگی پر اتفاق کا موقع فراہم کیا۔ اس کے علاوہ، 8 دسمبر کو بشار الاسد کے خلاف اسلامی باغیوں کی فتح نے لبنان میں ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔
فرانسیسی حمایت اور تاریخی تعلقات
فرانس، جو پہلی جنگ عظیم کے بعد دو دہائیوں تک لبنان کا منتظم رہا، لبنان کے ساتھ خصوصی تعلقات رکھتا ہے۔ لبنانی آزادی کے بعد بھی دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات برقرار رہے ہیں۔
حکومتی تشکیل کے چیلنجز
نواف سلام، جو سابقہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے جج ہیں، ایک “اصلاح پسند” رہنما کے طور پر دیکھے جا رہے ہیں، لیکن انہیں امیدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مشکل فیصلے کرنے ہوں گے۔ سلام نے نئی حکومت کے قیام کے لیے مشاورت کا آغاز کر دیا ہے، جبکہ حزب اللہ سیاسی منظر نامے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، اگرچہ جنگ میں کمزور ہو چکی ہے۔
عالمی تعاون کی اپیل
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے لبنانی قیادت پر جلد از جلد حکومت تشکیل دینے پر زور دیا ہے اور اس اقدام کو خطے کے استحکام کے لیے “اہم” قرار دیا ہے۔
جنگ بندی معاہدہ
27 نومبر کے جنگ بندی معاہدے کے تحت لبنانی فوج کو جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کے ساتھ تعینات ہونا ہے، جبکہ اسرائیلی فوج پیچھے ہٹ رہی ہے۔ حزب اللہ کو دریائے لیتانی کے شمال میں اپنی افواج منتقل کرنے اور جنوبی لبنان میں اپنا فوجی ڈھانچہ ختم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
عالمی امداد کی کوششیں
فرانس نے لبنان کے لیے عالمی امداد کو متحرک کرنے کے لیے “علامتی اقدامات” کا وعدہ کیا ہے، جس کا مقصد لبنان کو اقتصادی بحران سے نکالنا اور اس کی خودمختاری کو مضبوط بنانا ہے۔
میکرون اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے لبنان میں ایک مضبوط حکومت کی تشکیل کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے، جس کا مقصد ملک کے عوام کو متحد کرنا، جنگ بندی معاہدے کو یقینی بنانا، اور اقتصادی اصلاحات نافذ کرنا ہے۔