
فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں کا یورپ کی مضبوطی کے لیے مشترکہ عزم
پیرس، یورپ ٹوڈے: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے بدھ کے روز پیرس میں جرمنی کے چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کے بعد کہا کہ دونوں ممالک کا متفقہ موقف ہے کہ یورپ کو مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ اقدامات ضروری ہیں۔
ایلیزے پیلس میں میکرون کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران شولز نے کہا کہ امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ “چیلنج ثابت ہوں گے”، اور یہ بات پہلے ہی واضح ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “یورپ نہ تو ڈرے گا اور نہ ہی چھپے گا، بلکہ ایک تعمیری اور پراعتماد شراکت دار کے طور پر سامنے آئے گا۔”
شولز نے کہا کہ یہ موقف “نئے امریکی صدر کے ساتھ اچھے تعاون کی بنیاد بنے گا”۔ انہوں نے کہا کہ یورپ اور امریکہ ایک طویل تاریخ کے دوست اور شریک ہیں، جسے انہوں نے “مستحکم بنیاد” قرار دیا جو مستقبل کے تعلقات کے لیے اہم ہوگی۔ شولز نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے متعدد پالیسی اقدامات کا اعلان کیا ہے، “جن کا ہم اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ تفصیل سے تجزیہ کریں گے۔”
یہ ملاقات ایلیزے معاہدے کی 62 ویں سالگرہ کے موقع پر ہوئی، جو دوسری جنگ عظیم کے بعد فرانس اور جرمنی کے دو طرفہ تعلقات کے لیے ایک اہم فریم ورک ہے۔ میکرون نے کہا، “ہمارا اتحاد مضبوط ہے۔”
میکرون اور شولز نے اپنے ممالک کے قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا، جس کے ذریعے یورپی اتحاد کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ شولز نے کہا، “یورپ کو مضبوط اور لچکدار ہونا چاہیے ایک ایسی دنیا میں جو بآسانی تبدیل ہو رہی ہے۔” وہ خود اپنے ملک میں آئندہ ماہ ہونے والے عام انتخابات کی تیاری کر رہے ہیں۔
میکرون نے کہا، “یورپیوں کے لیے اس دور کا واحد ممکنہ جواب مزید اتحاد، مزید جذبہ، مزید جرات اور مزید آزادی ہے۔” انہوں نے کہا، “یہ ہمارا محرک ہے، اور یہی وہ سمت ہے جس میں ہم جا رہے ہیں۔” میکرون نے مزید کہا کہ یورپ کو صرف دفاعی اخراجات میں اضافہ نہیں کرنا چاہیے، بلکہ اسے اپنی صنعتی بنیاد، صلاحیتوں اور صنعت کو بھی فروغ دینا ہوگا۔