
ہائی کمشنر آف ملائیشیا کی جانب سے افطار تقریب، آسیان 2025 کے ویژن پر خطاب
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان میں تعینات ملائیشیا کے ہائی کمشنر نے ایک پروقار افطار تقریب کی میزبانی کی، جس میں انہوں نے آسیان 2025 کے چیئرمین کی حیثیت سے ملائیشیا کے وژن کا جامع خاکہ پیش کیا۔ اسلام آباد میں منعقدہ اس تقریب میں معزز مہمانوں، میڈیا نمائندوں اور آسیان کمیونٹی کے اراکین نے شرکت کی، جس سے رمضان کے مبارک مہینے میں باہمی روابط اور ہم آہنگی کو فروغ ملا۔
رمضان اور آسیان کی اقدار
اپنے خطاب میں ہائی کمشنر نے اس امر پر زور دیا کہ رمضان غور و فکر، اتحاد اور ایثار کا مہینہ ہے، جو آسیان کے اصولوں سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے ملائیشیا، پاکستان اور وسیع تر آسیان کمیونٹی کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آسیان 2025 کے لیے ملائیشیا کا وژن
ہائی کمشنر نے کہا کہ 2025 میں آسیان کی چیئرمین شپ ملائیشیا کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی، کیونکہ اس سال آسیان کمیونٹی کے باضابطہ قیام کی دسویں سالگرہ منائی جائے گی۔ “شمولیت اور پائیداری” کے موضوع کے تحت، ملائیشیا آسیان کو ایک مستحکم اور مستقبل کی جانب گامزن تنظیم کے طور پر برقرار رکھنے کا خواہاں ہے۔
کلیدی ترجیحات
ہائی کمشنر نے آسیان کے اسٹریٹجک مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سفارت کاری اور مکالمے کے ذریعے اسٹریٹجک اعتماد کو فروغ دینا، آسیان کی مرکزیت کو مزید مضبوط بنانا، اور پائیدار ترقی کے اصولوں پر مبنی اقتصادی نمو کو یقینی بنانا ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے آسیان کے اندرونی تجارتی اور سرمایہ کاری کے روابط کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ خطے سے باہر، بالخصوص پاکستان کے ساتھ، شراکت داری کو وسعت دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
آسیان 2025 کے اقتصادی ایجنڈے میں گرین فنانس، ڈیجیٹل ترقی، اور علاقائی تفاوت کو کم کرنے جیسے امور شامل ہیں، تاکہ معیارِ زندگی کو بہتر بنایا جا سکے اور ماحولیاتی چیلنجز کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکے۔
علاقائی اتحاد اور تعاون
ملائیشیا آسیان کے 11ویں رکن کے طور پر تیمور لیسٹے کی شمولیت کی مکمل حمایت کرتا ہے، جس سے خطے میں مزید ہم آہنگی اور شمولیت کو تقویت ملے گی۔ مزید برآں، ہائی کمشنر نے خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے آسیان کے پانچ نکاتی اتفاقِ رائے (Five-Point Consensus) کے نفاذ اور جنوبی بحیرہ چین کے ضابطہ اخلاق (Code of Conduct) پر مذاکرات میں پیشرفت کے ملائیشیا کے عزم کا اعادہ کیا۔
پاکستان اور آسیان کے تعلقات کو مضبوط بنانا
ہائی کمشنر نے اس حقیقت کا اعتراف کیا کہ آسیان پاکستان کے بڑے تجارتی شراکت داروں میں شامل ہے، اور دونوں کے درمیان تجارتی حجم 11.8 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اقتصادی سفارت کاری کے ذریعے آسیان اور پاکستان کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع مزید بڑھیں گے، جو مشترکہ خوشحالی کا راستہ ہموار کرے گا۔
الوداعی کلمات اور اظہارِ تشکر
اپنے خطاب کے اختتام پر، ہائی کمشنر نے اپنے ذاتی معاون، محترمہ مالا، اور ان کے شوہر، مسٹر ڈان، کی خدمات کو سراہا، جو اپنی ذمہ داریاں مکمل کرنے کے بعد واپس ملائیشیا جا رہے ہیں۔ انہوں نے ان کی انتھک محنت پر شکریہ ادا کیا اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
ہائی کمشنر نے میڈیا نمائندوں پر بھی زور دیا کہ وہ آسیان کے وژن کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں، تاکہ خطے میں امن، ترقی، اور اتحاد کو تقویت ملے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملائیشیا مشترکہ کامیابی اور باہمی احترام کے اصولوں پر مبنی مستقبل کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے۔
ملائیشیا-پاکستان دوستی زندہ باد!
رمضان مبارک!