پینانگ

ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کا پینانگ کا دورہ مکمل، بٹروورتھ میں عیدالفطر مدانی 2025 کی ریاستی سطح پر تقریب میں شرکت

کوالالمپور، یورپ ٹوڈے: ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے پینانگ کے اپنے دورے کا اختتام بٹروورتھ میں منعقدہ عیدالفطر مدانی 2025 کی ریاستی سطح پر تقریب میں شرکت کے ساتھ کیا۔ یہ اس ہفتے منعقد ہونے والی تیسری ایسی تقریب تھی، جس سے قبل وہ پہانگ اور کلنتن میں اسی نوعیت کی تقاریب میں شریک ہو چکے تھے۔

اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے تینوں ریاستوں میں عیدالفطر کی تقریبات پر گہری مسرت اور شکرگزاری کا اظہار کیا، اور اس بات کو سراہا کہ کیسے ملک کے مختلف نسلی پس منظر کے عوام نے امن، محبت اور باہمی احترام کے ماحول میں مل کر عید منائی۔

انہوں نے کہا،

“یہ پرامن اور ہم آہنگ فضا اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ عوام ان سیاسی عناصر کے پھیلائے گئے نفرت انگیز، نسلی اور مذہبی اختلافات پر مبنی بیانیے کو مسترد کرتے ہیں جو تعمیری نظریات سے خالی ہیں۔ حقیقت میں، ملائے، چینی، بھارتی اور اورنگ اصلی ایک میز پر بغیر کسی حسد یا شکوک کے بیٹھ سکتے ہیں۔”

عالمی تجارت پر تبصرہ اور قومی لائحہ عمل

وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں عالمی تجارتی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی، خاص طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے محصولات کے اعلان پر، جو ملائیشیا کی سیمی کنڈکٹر صنعت کو متاثر کر سکتے ہیں — کیونکہ اس صنعت کا 65 فیصد برآمدی حصہ امریکہ کو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا:

“ہمارے پاس دو راستے ہیں — یا تو ہار مان لیں یا اس صورتحال کا کوئی حل تلاش کریں۔ میرے خیال میں ہمیں امریکہ، چین، یورپ اور آسیان کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات کو بروئے کار لا کر ایک جامع حکمت عملی وضع کرنی چاہیے۔”

انور ابراہیم نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں آسیان ممالک کے رہنماؤں سے ہونے والی بات چیت خطے میں اجتماعی ردعمل کے لیے امید افزا ہم آہنگی کی جانب بڑھ رہی ہے۔

عیدالفطر کا روحانی پیغام

اپنی تقریر کے اختتام پر وزیر اعظم نے “معاف ظاہر و باطن” کے مخصوص ملائیشیائی روایت پر روشنی ڈالی، جو دیگر مسلم اکثریتی ممالک میں عام نہیں۔

انہوں نے کہا:

“یہ جملہ دل کی گہرائیوں سے نکلی ہوئی سچی معافی کی عکاسی کرتا ہے، جو محض رسمی جملہ نہیں بلکہ خود احتسابی اور اصلاح کی ایک سعی ہے۔”

انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ عیدالفطر کا موقع باہمی محبت، اتحاد کے فروغ اور ہر فرد کے لیے بہتری کی کوشش کا ذریعہ بنے گا، جیسا کہ “اصلاح ما استطعت” کے جذبے سے ظاہر ہے۔

تقریب میں شرکت کے ساتھ وزیر اعظم نے مدانی عیدالفطر کی قومی تقریبات کے ہفتہ بھر کے دورے کا اختتام کیا، جو شمولیتی خوشی اور قومی یکجہتی کے وژن کو اجاگر کرتا ہے۔

شجاعت حسین Previous post پاکستان مسلم لیگ (ق) کے انٹرا پارٹی انتخابات: چوہدری شجاعت حسین بلامقابلہ صدر منتخب
انطالیہ Next post آذربائیجانی وزیرِ خارجہ کا انطالیہ میں بیان: “نخچیوان سے رابطے کی بحالی علاقائی استحکام اور قومی وحدت کے لیے ناگزیر”