پنجاب

پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پاکستان کے پہلے “چیف منسٹر مائنارٹی کارڈ” کا تاریخی افتتاح کیا

لاہور، یورپ ٹوڈے: پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے بدھ کو ایوانِ اقبال کمپلیکس میں منعقدہ ایک تاریخی تقریب میں پاکستان کے پہلے “چیف منسٹر مائنارٹی کارڈ” کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “اقلیتیں ہماری شان ہیں۔” وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ اقلیتوں کو جاری کیے جانے والے کارڈز کی تعداد 50,000 سے بڑھا کر 75,000 کی جائے گی تاکہ اقلیتی برادریوں کو زیادہ تعاون فراہم کیا جا سکے۔

تقریب میں ہندو، سکھ، عیسائی اور دیگر برادریوں کے مرد و خواتین نے شرکت کی اور وزیر اعلیٰ کا جوش و خروش سے نعرے لگا کر استقبال کیا۔ مریم نواز شریف نے حاضرین کے ساتھ براہِ راست ملاقات کی اور اقلیتی کارڈ تقسیم کیے۔ انہوں نے سونیا بی بی کے مائنارٹی کارڈ کے ذریعے اے ٹی ایم پر کی جانے والی ایک ٹرانزیکشن کی خود نگرانی کی۔

تقریب میں مذہبی رہنماؤں بشمول بشپ ندیم کامران، سردار سرنجیت سنگھ اور پنڈت لال نے اس اقدام کی کامیابی کے لیے دعائیں کیں۔

پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑا نے پنجابی زبان میں خطاب کرتے ہوئے اقلیتوں کی فلاح کے لیے وزیر اعلیٰ کی کوششوں پر گہری تشکر کا اظہار کیا۔

وزیر اعلیٰ نے اپنے خطاب میں اقلیتوں کے تحفظ اور ان کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا، “یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کے حقوق کا تحفظ کریں اور ان کی خوشحالی کو یقینی بنائیں۔ ہم کسی کو بھی ان کی زندگی یا جائیداد کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔”

مریم نواز شریف نے اقلیتوں کو پاکستان کا فخر قرار دیا اور کہا کہ ان کی اصل شناخت ان کی حب الوطنی اور انسانیت ہے نہ کہ انہیں اقلیت کہہ کر مخاطب کیا جائے۔ انہوں نے پاکستانی پرچم کی سفید پٹی کو تمام کمیونٹیز کے اتحاد اور شمولیت کی علامت قرار دیا اور اسلام کے انصاف اور غیر مسلموں کے مساوی حقوق کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کے والد، محمد نواز شریف، نے ہمیشہ انہیں تمام شہریوں کے ساتھ مساوی سلوک کرنے کی تعلیم دی اور “اقلیت” کے لفظ سے گریز کرنے کی تاکید کی۔ انہوں نے مریم آباد چرچ کے اپنے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 103 سالوں میں کسی صوبائی سربراہ نے چرچ کا دورہ نہیں کیا تھا، جو ان کی حکومت کی شمولیت پسندی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ 50,000 اقلیتی خاندانوں کو ہر تین ماہ بعد 10,500 روپے فراہم کیے جائیں گے، اور آئندہ سالوں میں یہ تعداد 75,000 تک بڑھائی جائے گی۔ اقلیتوں کے لیے تہواروں کی گرانٹ کو 10,000 روپے سے بڑھا کر 15,000 روپے کر دیا گیا ہے، جبکہ اقلیتوں کے سالانہ ترقیاتی بجٹ میں 60 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ مزید برآں، عیسائی برادری کے لیے قبرستان کی تعمیر کے منصوبے کو چند ماہ میں مکمل کرنے کا وعدہ کیا۔

مریم نواز شریف نے پنجاب کی شمولیت پسند پالیسیوں کو عالمی سطح پر ملنے والی پذیرائی کا ذکر کیا اور صوبے کے پہلے سکھ وزیر کی تقرری پر عالمی تعریف کا حوالہ دیا۔ انہوں نے اقلیتی کارڈ پروگرام شروع کرنے میں معاونت پر محکمہ برائے اقلیتی امور اور بینک آف پنجاب کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ تمام شہریوں کی بہبود کے لیے کام کرتی رہیں گی اور پاکستان میں اتحاد و شمولیت کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے اقلیتی کارڈ کو حکومت کی شکر گزاری کی علامت اور ایک شمولیت پسند اور مساوی معاشرہ تشکیل دینے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔

اقتصادی Previous post پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا عالمی اقتصادی فورم میں پائیدار ترقی پر زور
ترک Next post مذہبی امور کے وزیر چودھری سالک حسین کی ترک سفیر عرفان نذیر اوغلو سے ملاقات