
فرانس کے جنوبی علاقے میں خوفناک جنگلاتی آگ پیرس کے رقبے سے تجاوز کر گئی، پھیلاؤ جاری
پیرس، یورپ ٹوڈے: فرانس کے حکام کے مطابق اس موسم گرما کی سب سے بڑی جنگلات کی آگ بدھ کے روز تیزی سے پھیلتی رہی، جو ہسپانوی سرحد کے قریب بحیرہ روم کے علاقے میں واقع ہے۔ اس ہولناک آتشزدگی کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ کم از کم 13 افراد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں 11 فائر فائٹرز بھی شامل ہیں۔ متاثرہ رقبہ پیرس شہر سے بھی بڑا ہو چکا ہے۔
آگ منگل کی سہ پہر دیہی اور سرسبز علاقے اوڈ (Aude) کے گاؤں ریبوٹ (Ribaute) میں بھڑکی، جہاں انگور کے باغات اور شراب خانوں کی بھرمار ہے۔ آگ نے اب تک 13,000 ہیکٹر (32,000 ایکڑ) سے زائد رقبہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور یہ تاحال “انتہائی سرگرم” ہے، مقامی انتظامیہ نے اپنے بیان میں کہا۔
تقریباً 2,000 فائر فائٹرز اور کئی پانی گرانے والے طیارے آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، لیکن شدید گرمی، خشک موسم اور تیز ہواؤں کے باعث آگ پر قابو پانا مشکل ہو رہا ہے۔
مقامی حکام کے مطابق ایک شخص اپنے گھر میں جاں بحق ہو گیا، جبکہ ابتدائی طور پر لاپتہ قرار دیے گئے ایک فرد کو محفوظ حالت میں تلاش کر لیا گیا ہے۔ دریں اثناء، گاؤں جونکیئر (Jonquières) کے میئر ژاک پیرو (Jacques Piraux) نے بتایا کہ تمام رہائشیوں کو وہاں سے نکال لیا گیا ہے۔
انہوں نے فرانسیسی نشریاتی ادارے بی ایف ایم ٹی وی (BFM TV) سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: “یہ ایک افسردہ کن اور تباہ کن منظر ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے چاند کی سطح ہو، سب کچھ جل چکا ہے۔ گاؤں کا آدھے سے زیادہ یا شاید تین چوتھائی حصہ خاکستر ہو چکا ہے۔ یہ کسی جہنم سے کم نہیں۔”
قریبی علاقوں کے رہائشیوں اور سیاحوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ گھروں میں رہیں اور صرف سرکاری ہدایت پر ہی انخلا کریں۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر دو کیمپ سائٹس کو بھی خالی کرا لیا گیا ہے۔
فرانسیسی وزیرِ اعظم فرانسوا بایرو (François Bayrou) نے بدھ کے روز آگ سے متاثرہ علاقے سینٹ-لوراں-دے-لا-کبریس (Saint-Laurent-de-la-Cabrerisse) میں قائم فائر سروس کے کمانڈ سینٹر کا دورہ کیا اور فائر فائٹرز و مقامی افراد سے ملاقات کی۔
ماحولیاتی وزارت کے مطابق اوڈ کے علاقے کو رواں ماہ شدید خشک سالی کا سامنا ہے، جس کے باعث پانی کے استعمال پر پابندیاں عائد ہیں۔ حالیہ مہینوں میں بارش نہ ہونے کے باعث نباتات بے حد خشک ہو چکی ہیں، جو آگ کے پھیلاؤ کا بڑا سبب بنی ہے۔
یورپ کے جنوبی حصوں میں اس موسم گرما کے دوران کئی بڑے جنگلاتی آتشزدگیوں کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ ماہرینِ ماحولیات خبردار کر چکے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث خطے میں گرمی اور خشکی کی شدت و تکرار میں اضافہ ہو رہا ہے، جو جنگلاتی آگ کو مزید خطرناک بنا دیتا ہے۔
گزشتہ ماہ، فرانس کے جنوبی بندرگاہی شہر مارسی (Marseille) میں لگنے والی ایک آگ میں تقریباً 300 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ یورپی یونین کے کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کے مطابق، یورپ دنیا کا سب سے تیزی سے گرم ہونے والا برِاعظم ہے، جہاں 1980 کی دہائی سے درجہ حرارت عالمی اوسط کے مقابلے میں دو گنا رفتار سے بڑھ رہا ہے۔