ازبکستان

ازبکستان اور روسی انسانی حقوق کمشنرز کی ملاقات، انسانی حقوق کے تحفظ میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

تاشقند، یورپ ٹوڈے: جمہوریہ ازبکستان کی عالی مجلس کی کمشنر برائے انسانی حقوق (آمبودسمین) فیرُوزہ اشماتوا نے ازبکستان میں روسی فیڈریشن کی انسانی حقوق کی کمشنر تاتیانا موسکالکووا کی سربراہی میں آنے والے وفد سے ملاقات کی۔

آمبودسمین کے پریس سروس کے مطابق، ملاقات میں دونوں فریقین نے انسانی حقوق کے تحفظ کے شعبے میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ خاص توجہ شہریوں کی شکایات کے مؤثر ازالے، تشدد کی روک تھام اور اس کے خاتمے، جیلوں میں انسانی حقوق کی پاسداری، معذور افراد اور تارکین وطن کے حقوق کے تحفظ پر مرکوز رہی۔

فیرُوزہ اشماتوا نے روسی وفد کو ازبکستان میں انسانی حقوق کے شعبے میں جاری نظامی اصلاحات سے متعلق تفصیلی آگاہی دی۔ انہوں نے بالخصوص آمبودسمین کے دفتر کی قانونی بنیاد کو مستحکم بنانے اور اسے عوامی ضروریات پر مبنی ایک مؤثر اور خودمختار ادارے میں تبدیل کرنے کی کوششوں کو اجاگر کیا۔ شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے الیکٹرانک پلیٹ فارمز اور موبائل ایپلیکیشنز سمیت ڈیجیٹل حل متعارف کروا کر کارکردگی اور رسائی میں نمایاں بہتری لائی گئی ہے۔

دونوں فریقین نے 2019 میں ازبکستان اور روس کے آمبودسمین اداروں کے مابین دستخط کیے گئے یادداشتِ تعاون کے تحت جاری اشتراک کی اہمیت پر زور دیا۔ اس یادداشت کے بعد دونوں ممالک نے باہمی دورے کیے، جن کا مقصد روسی فیڈریشن میں قید ازبک شہریوں کو عملی معاونت فراہم کرنا بھی شامل رہا۔

ملاقات میں دونوں ممالک سے شہریوں کی شکایات کو مشترکہ طور پر حل کرنے کے تجربات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ صرف سال 2025 کی دوسری سہ ماہی کے دوران ازبکستانی آمبودسمین کو بیرون ملک مقیم شہریوں اور غیر ملکی انسانی حقوق کے اداروں سے 87 درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے 38 کا تعلق روسی فیڈریشن سے تھا۔ جواباً روس میں مقیم ازبک شہریوں کے سلسلے میں روسی فریق کو 7 سرکاری درخواستیں بھجوائی گئیں، جن میں سے بیشتر کو کامیابی سے حل کر لیا گیا۔

شرکاء نے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے فعال تعاون کے عزم کا اعادہ کیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان قائم رابطہ کاری کے مؤثر نظام شہریوں کے حقوق و آزادیوں کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتے رہیں گے — خواہ وہ ملکی حدود میں ہوں یا بیرون ملک۔

موسمیاتی Previous post پاکستان، ایتھوپیا کے مقامی ماڈل سے موسمیاتی لچک اور ماحول دوست ترقی سیکھنے کا خواہاں
آذربائیجان Next post آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بایراموف اور یونیسیف نمائندہ سجا فاروق عبداللہ کی ملاقات، دوطرفہ تعاون کے فروغ پر گفتگو