
وزارت خارجہ نے شاہین میزائل کے استعمال سے متعلق بھارتی میڈیا کے بے بنیاد دعوے یکسر مسترد کر دیے
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزارت خارجہ نے پیر کے روز بھارتی میڈیا کے بعض حلقوں کی جانب سے پھیلائے گئے ان بے بنیاد اور گمراہ کن دعووں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے “آپریشن بنیان مرصوص” (BM) کے دوران شاہین میزائل کا استعمال کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے اپنے باضابطہ بیان میں ان الزامات کو “من گھڑت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت کی منظم جھوٹ پر مبنی مہم کا حصہ ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان بے بنیاد دعووں کو اس وقت تقویت ملی جب بھارتی فوج کے آفیشل ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں مبینہ طور پر پاکستان کی جانب سے شاہین میزائل کے استعمال کا دعویٰ کیا گیا۔ تاہم، یہ دعویٰ جلد ہی بے نقاب ہو گیا اور مذکورہ پوسٹ حذف کر دی گئی۔ اس کے باوجود، کئی بھارتی میڈیا اداروں نے تصدیق کے بغیر ہی اس جھوٹے بیانیے کو پھیلایا۔
ترجمان نے کہا، ’’بھارتی فوج کی جانب سے اپنی غلط پوسٹ ہٹانے کے بعد کوئی وضاحت یا تردید سامنے نہیں آئی، اور یہ خاموشی ان کی نیت اور اس جھوٹے پروپیگنڈے کی ساکھ پر سنگین سوالات اٹھاتی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ایسے جھوٹے بیانیے، بظاہر، بھارت کو آپریشن سندور میں پیش آنے والی ناکامیوں اور پاکستان کی روایتی عسکری کامیابیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے گھڑے جا رہے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا، ’’بھارت زمینی حقائق کو تسلیم کرنے کے بجائے افسانے تراش کر عوام اور بین الاقوامی مبصرین کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘
انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ پاکستان کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں سے متعلق تفصیلی معلومات 12 مئی 2025 کو انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے جاری کردہ بیان میں فراہم کی جا چکی ہیں۔ اس بیان کے مطابق، پاکستان کی مسلح افواج نے اس آپریشن میں درست نشانے پر مار کرنے والے فتح سیریز کے میزائل (F1 اور F2)، جدید طویل فاصلے تک مار کرنے والے لوئٹرنگ میونیشنز، اور انتہائی موثر طویل فاصلے کی توپیں استعمال کیں، جن میں کہیں بھی شاہین میزائل شامل نہیں تھا۔
ترجمان نے کہا، ’’یہ معلومات عوامی سطح پر دستیاب ہیں، اور کسی بھی معتبر تجزیے کو انہی حوالوں پر انحصار کرنا چاہیے نہ کہ قیاس آرائیوں اور اشتعال انگیز رپورٹس پر۔‘‘
انہوں نے ذمہ دار صحافت اور ادارہ جاتی احتساب کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غیر مصدقہ اور اشتعال انگیز مواد کی اشاعت نہ صرف علاقائی امن کو خطرے میں ڈالتی ہے بلکہ ریاستی اداروں کی پیشہ ورانہ ساکھ کو بھی متاثر کرتی ہے۔
وزارت خارجہ نے علاقائی استحکام اور شفافیت سے متعلق پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ ایسے بیانیوں سے گریز کرے جو مذاکرات اور باہمی اعتماد کو نقصان پہنچاتے ہیں۔