
مراکش میں پہلی بار آسیان بازار اور ثقافتی میلہ، جنوب مشرقی ایشیا اور مراکش کے تعلقات میں نیا سنگ میل
رباط، یورپ ٹوڈے: جنوب مشرقی ایشیا کے چھ سفارت خانوں نے مراکش میں پہلی مرتبہ آسیان بازار اور ثقافتی میلہ مشترکہ طور پر منعقد کیا، جو دونوں خطوں کے درمیان ثقافتی تبادلے اور شراکت داری میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ تین روزہ تقریب، جو 9 سے 11 اگست تک رباط میں جاری رہے گی، تھائی لینڈ کے شاہی سفارت خانے کی قیادت میں برونائی دارالسلام، ملیشیا، فلپائن، انڈونیشیا اور ویتنام کے سفارت خانوں کے تعاون سے منعقد کی جا رہی ہے۔ یہ پروگرام آسیان کے 58ویں یومِ تاسیس کی تقریبات کے ساتھ منسلک ہے اور 2023 میں قائم ہونے والی مراکش کے ساتھ تنظیم کی شعبہ جاتی مکالمہ شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کا مقصد رکھتا ہے۔
1967 میں قائم ہونے والی آسیان (ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز) ایک علاقائی بلاک ہے جس میں دس رکن ممالک شامل ہیں: برونائی، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاؤس، ملیشیا، میانمار، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویتنام۔ یہ تنظیم جنوب مشرقی ایشیا میں سیاسی، اقتصادی اور سماجی و ثقافتی تعاون کو فروغ دیتی ہے۔
میلہ مراکشی عوام کو موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ جنوب مشرقی ایشیا کی اصل ثقافت سے روشناس ہوں، جہاں روایتی رقص و موسیقی، دستکاری اور مختلف ممالک کے ذائقہ دار کھانے مناسب قیمتوں پر پیش کیے جا رہے ہیں۔ منتظمین کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب آسیان ممالک کے سفارت خانے مراکش میں اس نوعیت کی مشترکہ تقریب منعقد کر رہے ہیں۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراکش میں تھائی لینڈ کے سفیر فابیو چندا نے کہا: “آج ہم آسیان کے قیام کی 58ویں سالگرہ منا رہے ہیں اور ہم نے روایتی پرچم کشائی کی تقریب بھی منعقد کی ہے، جو ہر سال ہوتی ہے۔ یہ تھائی لینڈ اور مراکش کے درمیان دوستی کی علامت ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ دوستی طویل اور مستحکم رہے گی۔”
سفیر کی اہلیہ، منی ورونگ چندا نے کہا: “یہ پہلا موقع ہے کہ ہم نے رباط میں آسیان کلچرل فوڈ فیسٹیول کا اہتمام کیا ہے۔ چھ آسیان ممالک یہاں اپنی اصل غذاؤں اور روایتی مصنوعات کے ساتھ شریک ہیں۔ میری خواہش ہے کہ سب لوگ اس سے لطف اندوز ہوں اور شاید اگلے سال ہم اسے دوبارہ منعقد کریں۔”
مراکش میں ملیشیا کے سفیر، داتو شہاب الدین آدم شاہ نے کہا: “ہم یہاں موجود ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں اور ہمیں مملکتِ مراکش کے ساتھ قریبی اور دوستانہ تعلقات پر ناز ہے۔ ہم مستقبل میں نہ صرف ملیشیا اور مراکش کے درمیان بلکہ آسیان اور مراکش کے درمیان بھی مزید تعاون کے خواہاں ہیں۔”
ویتنام کی سفیر لی کم قوئی نے اس موقع پر کہا کہ اس سال ان کے ملک کی آسیان میں شمولیت کی 30ویں سالگرہ ہے اور انہوں نے مراکش کے ساتھ تنظیم کے تعلقات کو نہایت اہم قرار دیا۔
تھائی سفارت خانے میں منعقدہ یہ میلہ جنوب مشرقی ایشیا اور مراکش کے درمیان ایک منفرد ثقافتی پل کی حیثیت رکھتا ہے، جو مراکشی عوام کو پہلی بار آسیان ثقافت کا جامع تجربہ فراہم کر رہا ہے۔