
مراکش کی بوشرا حاجیج 2025 کی "افریقہ کی 50 بااثر ترین خواتینِ کھیل” کی فہرست میں شامل
رباط، یورپ ٹوڈے: مراکشی کھیلوں کی معروف رہنما بوشرا حاجیج، جو افریقی والی بال کنفیڈریشن (CAVB) کی صدر اور بین الاقوامی و عرب والی بال فیڈریشنز کی نائب صدر ہیں، کو "افریقہ کی 50 بااثر ترین خواتینِ کھیل برائے 2025” کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
یہ اعلان افریقہ اسپورٹس وینچرز گروپ (ASVG) نے کیا، جو اُن غیرمعمولی خواتین کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے جو براعظم افریقہ اور اس کی ڈائسپورا میں کھیلوں کے منظرنامے کو نئی جہت دے رہی ہیں۔
اس فہرست میں اولمپک چیمپئنز، وزراء، فیڈریشنز کی صدور، سی ای اوز، صحافی اور نچلی سطح پر کھیلوں کے فروغ دینے والی شخصیات شامل ہیں، جو قیادت، جدت اور افریقی برتری کی روح کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ان خواتین کی اجتماعی کامیابیاں اس بات کا مظہر ہیں کہ خواتین کس طرح افریقی کھیلوں کی حکمرانی، شمولیت اور کاروباری ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔
ASVG کی جانب سے شروع کیا گیا یہ اعزاز ان خواتین کو نمایاں کرتا ہے جو کھیل کے ہر میدان میں — پالیسی سازی، انتظامیہ، کارکردگی اور وکالت — میں رکاوٹیں توڑ کر کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہی ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ ایوارڈ براعظم افریقہ میں خواتین کی قیادت اور اثر و رسوخ کے سب سے معتبر اعزازات میں سے ایک بن چکا ہے۔
ASVG کے بانی و سی ای او، لیسلی کوروما سینئر نے کہا:
“یہ غیرمعمولی خواتین افریقی کھیلوں کی روح کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ان کا حوصلہ، وژن اور عمدگی نہ صرف کھیلوں میں آنے والی نئی نسل کی خواتین بلکہ ایک پورے براعظم کو تبدیلی کے لیے متاثر کر رہی ہے۔”
بوشرا حاجیج کو یہ اعزاز افریقی والی بال کے فروغ اور خواتین کی کھیلوں میں قیادت کے کردار کو مضبوط بنانے میں اُن کی شاندار خدمات کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔
اپنے عہدے سنبھالنے کے بعد سے حاجیج نے CAVB کے ڈھانچے میں اصلاحات کیں اور براعظم بھر میں قومی ٹیموں، خاص طور پر خواتین کے شعبے میں، معاون پروگرام متعارف کروائے۔
فہرست میں بین الاقوامی سطح کی نمایاں شخصیات بھی شامل ہیں، جن میں کرسٹی کووینٹری (چیئر، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی ایتھلیٹس کمیشن)، فاطمہ سمو را (سابق سیکریٹری جنرل، فیفا) اور کلئیر اکامانزی (سی ای او، این بی اے افریقہ) شامل ہیں۔
اسی طرح کینیا کی عالمی ریکارڈ ہولڈر ایتھلیٹ فیتھ کیپ ییگون بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
یہ اعزاز بوشرا حاجیج کی حیثیت کو براعظم افریقہ کی نمایاں ترین کھیلوں کی شخصیات میں مزید مستحکم کرتا ہے اور اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ عالمی کھیلوں کے اداروں میں فیصلہ سازی اور قیادت کے مناصب پر مراکشی خواتین کی موجودگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔