چھنگھوا

خالد تیمور اکرم کو چوتھے چھنگھوا ایریا اسٹڈیز فورم میں “بہترین مقالہ پیشکش ایوارڈ” سے نوازا گیا

بیجنگ، یورپ ٹوڈے: پاکستان ریسرچ سینٹر فار کمیونٹی ود شیئرڈ فیوچر (PRCCSF) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناب خالد تیمور اکرم کو چین کے دارالحکومت بیجنگ میں واقع عالمی شہرت یافتہ چھنگھوا یونیورسٹی میں 2 سے 4 جولائی 2025 تک منعقدہ چوتھے “چھنگھوا ایریا اسٹڈیز فورم” کے دوران “بہترین مقالہ پیشکش ایوارڈ” سے نوازا گیا۔

یہ بین الاقوامی کانفرنس چھنگھوا یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل اینڈ ایریا اسٹڈیز کی جانب سے منعقد کی گئی، جس میں دنیا کے 100 ممالک سے 250 سے زائد اسکالرز اور ماہرین نے شرکت کی۔ اس فورم کو عالمی سطح پر بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین کے سب سے بڑے اجلاسوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

خالد تیمور اکرم کا مقالہ بعنوان “عالمی جنوب میں شمولیتی ترقی کے لیے ڈیجیٹل معیشت کا استعمال” 100 ممالک سے موصولہ 250 مقالات میں سے بہترین قرار پایا۔ اپنے مقالے میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیجیٹل معیشت عالمی جنوب میں مساوی اور شمولیتی ترقی کے لیے ایک کلیدی محرک ثابت ہو سکتی ہے، بشرطیکہ اس کے ساتھ مربوط پالیسی سازی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے۔

انہوں نے کامیاب ڈیجیٹل کاروباری ماڈلز کے مطالعاتی جائزے پیش کیے، جن میں حکمت عملی پر مبنی سرمایہ کاری، انسانی وسائل کی بہتری، اختراع کی حمایت کرنے والے قوانین اور صارفین کے تحفظ پر روشنی ڈالی گئی۔ مقالے میں ڈیجیٹل تقسیم جیسے چیلنجز پر بھی گفتگو کی گئی اور اس بات پر زور دیا گیا کہ عالمی جنوب کو ڈیجیٹل ترقی کے ثمرات کی منصفانہ تقسیم یقینی بنانے کے لیے مشترکہ کاوشیں کرنی ہوں گی۔

فورم کا تھیم تھا: “علاقائی حدود سے آگے: عالمی جنوب کے لیے ابھرتے ہوئے مسائل”۔ اس تین روزہ کانفرنس کے دوران مختلف موضوعاتی پینلز میں عالمی جنوب کو درپیش اہم مسائل پر سیر حاصل بحث کی گئی۔

خالد تیمور اکرم نے 4 جولائی کو منعقد ہونے والے پینل سیشن “معاشی عدم مساوات اور طرز حکمرانی” میں بطور ماڈریٹر اور مقرر شرکت کی، جو کہ “معاشی ترقی: عالمی جنوب کے لیے نئے راستے اور مستقبل کے امکانات” کے تحت منعقد ہونے والے ٹریک کا حصہ تھا۔ ان کی گفتگو میں شمولیتی ترقی، ڈیجیٹل معیشت اور قانونی فریم ورکز کے حوالے سے گراں قدر نکات پیش کیے گئے۔

فورم میں شامل اہم پینلز درج ذیل تھے:

  • پینل 1: جغرافیائی سیاست اور داخلی سیاست – عالمی جنوب کے ممالک اور عالمی نظام میں ان کے کردار پر مباحثے۔
  • پینل 2: معاشی ترقی – تجارت، سرمایہ کاری، ویلیو چینز، غیر رسمی معیشت، پائیدار ترقی اور صنعتی پالیسی جیسے موضوعات۔
  • پینل 3: سماجی ترقی اور طرز حکمرانی کے چیلنجز – صحت، سماجی فلاح، ڈیجیٹل خودمختاری اور مقامی حکمرانی کے ماڈلز۔
  • پینل 4: تاریخی تحریر اور ثقافتی ورثہ – قومی تعمیر میں تاریخی شعور، ثقافتی شناخت اور عالمی تاریخ میں مقامی نظریات۔
  • پینل 5: وسائل کی حکمرانی – سبز توانائی، جغرافیائی حکمتِ عملی، ماحولیاتی تبدیلی پر عالمی تعاون۔
  • پینل 6: بین الاقوامی ہجرت اور شمولیتی ترقی – مہاجرت کے نئے رجحانات، سماجی انضمام اور ثقافتی تنوع۔

چوتھے چھنگھوا ایریا اسٹڈیز فورم نے مختلف ممالک کے ماہرین، پالیسی سازوں اور اسکالرز کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے عالمی جنوب کو درپیش چیلنجز اور ان کے ممکنہ حل پر ایک بامعنی مکالمے کا ماحول فراہم کیا۔ خالد تیمور اکرم کو ملنے والا ایوارڈ نہ صرف ان کے تحقیقی کام کا عالمی اعتراف ہے بلکہ یہ پاکستان کی علمی و فکری نمائندگی کا بھی مظہر ہے۔

شہباز شریف Previous post وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ادبی اداروں کی بقا کی یقین دہانی پر اہلِ قلم کا اظہارِ تشکر
شہباز شریف Next post وزیرِ اعظم شہباز شریف اور صدر اردوان کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق