
دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ یکجہت ہے: وزیراعظم شہباز شریف
کوئٹہ، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بدھ کے روز اس عزم کا اعادہ کیا کہ پوری قوم اپنی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے اور پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کے لیے یکجہتی کے ساتھ کوشاں ہے۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا وِنگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف، وزیر دفاع، وزیر داخلہ، وزیر اطلاعات اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری)، نے کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے خضدار کے دلخراش دہشت گرد حملے میں زخمی ہونے والے معصوم بچوں اور دیگر متاثرین کی عیادت کی۔
اس موقع پر انہوں نے معصوم جانوں کے ضیاع اور بچوں کے شدید زخمی ہونے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ وفد نے شدید زخمی اور نازک حالت میں موجود بچوں کو دیکھتے ہوئے اس حملے کو بھارت کی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گرد نیٹ ورکز کے ذریعے کیا گیا شرمناک اور قابلِ مذمت اقدام قرار دیا۔
دورے کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور کمانڈر کوئٹہ کور نے شرکاء کو اس المناک واقعے پر بریفنگ دی جس میں تین معصوم بچے اور دو جوان شہید جبکہ 53 افراد زخمی ہوئے، جن میں 39 اسکول جانے والے معصوم بچے شامل تھے — جن میں سے 8 کی حالت نازک بتائی گئی۔
وزیراعظم اور آرمی چیف نے اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ قوم بھارت کی حالیہ جارحیت کے خلاف جس عزم کا مظاہرہ کر چکی ہے، اُسی قوتِ ارادی کے ساتھ غیر ملکی پشت پناہی سے ہونے والی دہشت گردی کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔
بیان کے مطابق، یہ دہشت گرد حملہ ایک بزدلانہ اور قابلِ نفرت اقدام تھا، جس میں ایک اسکول بس کو نشانہ بنایا گیا — یہ کارروائی بھارت کی ریاستی سرپرستی میں کام کرنے والے عناصر (فتنہ الہندستان) کے ذریعے کی گئی، جو خطے میں عدم استحکام کی علامت بن چکے ہیں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ بھارت جب پاکستان کو کھلی فوجی کارروائیوں سے خوفزدہ کرنے میں ناکام ہوا، تو اُس نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گرد نیٹ ورکز کے ذریعے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی بزدلانہ حکمتِ عملی اختیار کر لی ہے۔
ان دہشت گرد گروہوں کو نسلی شناخت کا لبادہ اوڑھا کر بھارت ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جو بلوچ اور پختون عوام کے امن و رواداری سے بھرپور تشخص پر بدنما داغ ہے — عوام جنہوں نے ہمیشہ انتہا پسندی اور تشدد کو مسترد کیا ہے۔
اعلامیے میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کی جانب سے معصوم بچوں کو نشانہ بنانے جیسے غیراخلاقی اور قابلِ نفرت ہتھکنڈوں پر فوری توجہ دی جائے۔ کسی بھی ریاست کی جانب سے دہشت گردی کو خارجہ پالیسی کا ہتھیار بنانا عالمی سطح پر سخت مذمت اور روک تھام کا متقاضی ہے۔
حکومتِ پاکستان نے واضح کیا کہ ملک کی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس بہیمانہ حملے میں ملوث تمام عناصر کا پیچھا ترک نہیں کریں گے۔ اس جرم کے منصوبہ ساز، معاونین اور سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
اعلامیے کے مطابق بھارت کا اصل چہرہ جو خود کو مظلوم ظاہر کرتا ہے مگر درحقیقت دہشت گردی کا سرغنہ ہے دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔