قومی اسمبلی میں فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کی متفقہ قرارداد منظور، اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

قومی اسمبلی میں فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کی متفقہ قرارداد منظور، اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: قومی اسمبلی نے پیر کے روز ایک متفقہ قرارداد منظور کی، جس میں فلسطین کے مظلوم عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

یہ قرارداد وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں پیش کی، جس میں اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے اور جنگ سے متاثرہ غزہ کی تعمیر نو میں فعال کردار ادا کرے۔ تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان نے بحث میں حصہ لیا اور فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیلی بربریت کے خلاف یکجہتی کا اظہار کیا۔

قرارداد میں کہا گیا: “یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے کیے جانے والے مظالم کو فی الفور روکا جائے۔ یہ ایوان 60,000 فلسطینی شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتا ہے اور سیزفائر کے اعلان کے باوجود جاری بمباری کی شدید مذمت کرتا ہے۔ اسرائیلی جارحیت بین الاقوامی برادری کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔” قرارداد میں فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے فوری انخلاء کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے نظریے کے عین مطابق ہے۔ “قائداعظم نے واضح کر دیا تھا کہ پاکستان صیہونی ریاست کو تسلیم نہیں کرے گا، اور موجودہ حکومت اسی اصول پر قائم ہے۔”

انہوں نے غزہ میں جاری انسانی بحران کی شدت کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک 65,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور 100,000 سے زائد شدید زخمی ہیں۔ “فلسطین میں ظلم و بربریت کا ایک نیا باب رقم ہو چکا ہے، جہاں بچوں، خواتین اور بزرگوں تک کو نشانہ بنایا گیا ہے۔”

اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے بین الاقوامی فورمز پر اسرائیلی مظالم کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی ہے۔ “فلسطینی عوام کو اس وقت عالمی برادری کی مدد کی اشد ضرورت ہے،” انہوں نے زور دیا۔

انہوں نے غزہ اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال میں مماثلت کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ دونوں مسائل کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔

“فلسطین پر پاکستان کا قومی مؤقف واضح اور دوٹوک ہے۔ چاہے مسئلہ فلسطین ہو یا کشمیر، خود ارادیت کی آوازوں کو طاقت اور جبر سے نہیں، صرف بات چیت سے دبایا جا سکتا ہے،” وزیر قانون نے اپنے خطاب کا اختتام کیا۔

جرمن پارلیمنٹ 6 مئی کو فریڈرش مرٹس کو چانسلر منتخب کرے گی Previous post جرمن پارلیمنٹ 6 مئی کو فریڈرش مرٹس کو چانسلر منتخب کرے گی
ایرانی جامعات کے طلبہ کا غزہ سے اظہارِ یکجہتی، اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت Next post ایرانی جامعات کے طلبہ کا غزہ سے اظہارِ یکجہتی، اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت