
ترکمان رہنما قربان قلی بردی محمدوف اور ازبک صدر شوکت مرزئیوف کی ملاقات، دو طرفہ تجارت کو 2 ارب ڈالر تک بڑھانے کا عزم
سمرقند، یورپ ٹوڈے: ترکمانستان کے قومی رہنما اور “خلق مجلس” کے چیئرمین قربان قلی بردی محمدوف نے جمعرات کے روز ازبکستان کے صدر شوکت مرزئیوف سے سمرقند میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تجارتی حجم کو آئندہ برسوں میں 2 ارب امریکی ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ اس حوالے سے ازبک صدر کے دفتر کے پریس سروس نے تفصیلات جاری کی ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے موجودہ باہمی تعاون کی رفتار کو سراہتے ہوئے حکومتوں کے درمیان روابط، کاروباری و ثقافتی تبادلوں اور علاقائی سطح پر تعلقات کی مضبوطی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ 2024 میں ترکمانستان اور ازبکستان کے مابین تجارتی حجم 1.1 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔
توانائی، ٹرانسپورٹ، زراعت اور آبی وسائل کا نظم و نسق مستقبل میں تعاون کے ترجیحی شعبے قرار دیے گئے ہیں۔ اس ضمن میں شاوت-داش اوغز سرحدی تجارتی زون کے قیام پر بھی کام جاری ہے۔
ثقافتی تعاون کے فروغ کے لیے دونوں ممالک نے تاریخی شہر خیوا میں تیسرا علاقائی فورم منعقد کرنے اور ازبکستان میں ترکمان ثقافت کے دن منانے پر اتفاق کیا۔
علاقائی روابط کے سلسلے میں مرکزی ایشیائی ممالک کے رہنماؤں کی مشاورتی ملاقات اور “سنٹرل ایشیا پلس” اجلاس کی تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر مرزئیوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اشک آباد میں منعقد ہونے والا آئندہ فورم، جو اقوام متحدہ کی جانب سے ترکمانستان کی تجویز پر “بین الاقوامی سال برائے امن و اعتماد” کے تناظر میں منعقد ہو رہا ہے، خطے کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
ملاقات کے اختتام پر ازبک صدر نے قربانقلی بردی محمدوف کو ان کی کتاب “دانائی کا موتی” (The Pearl of Wisdom) کا ازبک ترجمہ پیش کیا، جو دونوں ممالک کے ثقافتی و فکری رشتوں کی علامت ہے۔