
واشنگٹن میں طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے تصادم میں تمام مسافر ہلاک
واشنگٹن، یورپ ٹوڈے: امریکہ کے حکام نے کہا ہے کہ واشنگٹن کے پوتومک دریا پر ایک مسافر طیارے اور ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان وسط فضائی تصادم کے بعد ممکنہ طور پر کوئی زندہ بچ جانے والا نہیں ہے۔
واشنگٹن فائر چیف جان ڈونلی نے جمعرات کو ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر ایک پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ آپریشن اب بچاؤ سے بحالی کی طرف منتقل ہو چکا ہے۔
“اس مرحلے پر، ہمیں یقین نہیں ہے کہ کوئی زندہ بچا ہو گا،” ڈونلی نے کہا، اور بتایا کہ 28 لاشیں بازیاب کی جا چکی ہیں، جن میں ایک ہیلی کاپٹر سے ملی تھی۔
ایمرجنسی کے جہاز اور ڈائیو ٹیمیں صبح کے وقت برفانی پانیوں میں تلاشی جاری رکھے ہوئے تھیں، جنہیں تیز ہواؤں اور سردیوں کی شدت کا سامنا تھا۔ رات بھر کے آپریشن میں 300 سے زائد فرسٹ ریسپانڈرز نے حصہ لیا۔
ٹرانسپورٹ حکام نے کہا کہ دونوں جہاز واضح حالات میں معمول کے پرواز کے راستوں پر چل رہے تھے، تاہم ٹرانسپورٹ سیکریٹری شون ڈفی نے اشارہ کیا کہ یہ حادثہ روکا جا سکتا تھا۔
ہوا بازی کنٹرول کی ڈرامائی آڈیو میں ہیلی کاپٹر کو طیارے کے ساتھ بصری رابطہ قائم رکھنے کی بار بار ہدایت دی گئی تھی، اور کنٹرولرز نے اسے تصادم سے پہلے “پیچھے سے گزرنے” کا کہا تھا۔
“میں نے بس ایک آگ کا گولہ دیکھا، اور پھر وہ غائب ہو گیا،” ایک ہوا بازی کنٹرولر کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا۔
دریں اثنا، امریکی فوج نے 12ویں ایوی ایشن بٹالین، جو حادثے میں ملوث تھی، کو آپریشنل وقفے پر رکھ دیا ہے اور اس کے ہیلی کاپٹرز کو عارضی طور پر گراؤنڈ کر دیا گیا ہے۔ تاہم، نیشنل گارڈ کے دیگر فوجی طیارے بحالی کے کام کے لیے دستیاب ہیں۔
حکام نے اس المناک حادثے کی وجہ ابھی تک طے نہیں کی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔