"کوئی پاکستان کا پانی روکنے کی جرأت نہ کرے": ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارت کو سندھ طاس معاہدے پر سخت انتباہ، نسلوں تک اثرات کی وارننگ

“کوئی پاکستان کا پانی روکنے کی جرأت نہ کرے”: ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارت کو سندھ طاس معاہدے پر سخت انتباہ، نسلوں تک اثرات کی وارننگ

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان کے اعلیٰ فوجی ترجمان نے بھارت کی جانب سے دریائے سندھ کے پانی کے بہاؤ کو روکنے کی دھمکی پر شدید ردعمل دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان کے حصے کا پانی روکا تو اس کے سنگین اور نسلوں تک اثر انداز ہونے والے نتائج برآمد ہوں گے۔ یہ انتباہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب جوہری صلاحیت رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے عرب نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا:
“اگر کوئی دریائے سندھ کے معاون دریا کے پانی کو ہتھیار بنانا چاہتا ہے، تو وہ صرف کوئی پاگل شخص ہی ہو سکتا ہے جو یہ سوچے کہ وہ اس ملک کے 24 کروڑ سے زائد عوام کا پانی روک سکتا ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ ایسا وقت کبھی نہ آئے، لیکن اگر آیا تو دنیا ایسے اقدامات کو دیکھے گی، اور اس کے نتائج سے ہم کئی سالوں اور دہائیوں تک نبرد آزما ہوں گے۔ کوئی پاکستان کا پانی روکنے کی جرأت نہ کرے۔”

لیفٹیننٹ جنرل چوہدری کا یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب بھارت نے گزشتہ ماہ یکطرفہ طور پر دہائیوں پرانے سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا۔ یہ اقدام بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں سیاحوں پر ہونے والے مہلک حملے کے بعد اٹھایا گیا، جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر عائد کیا — ایک الزام جسے اسلام آباد نے دوٹوک انداز میں مسترد کر دیا ہے۔

اس کشیدہ صورت حال کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان سرحد پار فائرنگ اور فوجی کارروائیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار متعدد حملے کیے اور کارروائیوں کو پاکستان کے اندرون علاقوں تک بڑھایا، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ اس کے اہداف مبینہ شدت پسندوں کے ٹھکانے تھے۔

جواب میں پاکستان نے 26 بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، تاہم شہری انفراسٹرکچر کو دانستہ طور پر محفوظ رکھا گیا۔ یہ جوابی کارروائی 10 مئی کو امریکہ کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد روک دی گئی۔

اگرچہ جنگ بندی عمل میں آ چکی ہے، لیکن بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس ہفتے اعلان کیا ہے کہ بھارت دریائے سندھ کے نظام سے پاکستان کی طرف پانی کا بہاؤ روک دے گا — ایک فیصلہ جسے پاکستان طویل عرصے سے اپنی بقا کے لیے خطرہ اور اعلانِ جنگ قرار دیتا آیا ہے۔

پاکستانی حکام کے مطابق، بھارت کی حالیہ بمباری میں کم از کم 40 شہری جاں بحق ہوئے، جن میں 22 خواتین اور بچے شامل تھے۔ پاکستان نے جوابی کارروائی میں صرف فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، اور شہری علاقوں کو مکمل طور پر نظرانداز کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے واضح پیغام نے یہ باور کرا دیا ہے کہ پانی کے مسئلے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا، تو پاکستان قومی سلامتی کے لیے ہر سطح پر دفاع کرے گا۔

امینہ علییوا نے عالمی کنگ فو چیمپئن شپ میں طلائی تمغہ جیت کر آذربائیجان کا نام روشن کر دیا Previous post امینہ علییوا نے عالمی کنگ فو چیمپئن شپ میں طلائی تمغہ جیت کر آذربائیجان کا نام روشن کر دیا
ایران اور تاجکستان کے تعلقات اعلیٰ سطح پر ہیں، صدر پزشکیان Next post ایران اور تاجکستان کے تعلقات اعلیٰ سطح پر ہیں، صدر پزشکیان