رومانیہ

او ای سی ڈی کے سیکرٹری جنرل کی رومانیہ آمد، 2026 تک رکنیت کے عمل کی تکمیل پر اعتماد کا اظہار

بُخارست، یورپ ٹوڈے: اقتصادی تعاون و ترقی کی تنظیم (OECD) کے سیکرٹری جنرل میتھیاس کارمن نے پیر کے روز رومانیہ کا سرکاری دورہ کیا، جہاں انہوں نے صدر نیکوشور ڈان اور وزیر اعظم ایلی بولوجان سے اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر کارمن نے اعتماد ظاہر کیا کہ رومانیہ 2026 تک او ای سی ڈی میں شمولیت کے عمل کو کامیابی سے مکمل کر لے گا۔

1961 میں قائم ہونے والی او ای سی ڈی ایک بین الحکومتی ادارہ ہے جو حکومتوں کو پالیسی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اس وقت اس کے 38 رکن ممالک ہیں جو دنیا کی ترقی یافتہ معیشتوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ رومانیہ نے جون 2022 میں رکنیت کا عمل شروع کیا تھا اور اب تک نمایاں پیش رفت کی ہے۔

صدر نیکوشور ڈان نے او ای سی ڈی وفد سے ملاقات کے بعد کہا کہ تنظیم میں شمولیت رومانیہ کی اسٹریٹجک ترجیح ہے، جو ملک کے ترقی یافتہ اقتصادی درجے کا عالمی اعتراف ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ اور بہتر مالیاتی سہولتوں تک رسائی حاصل ہوگی۔

صدر ڈان کے مطابق، رومانیہ کا رکنیت کا عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور “تکنیکی جائزوں کا نصف سے زیادہ مرحلہ کامیابی سے مکمل ہو چکا ہے۔ اگر یہ رفتار برقرار رہی تو رومانیہ آئندہ سال او ای سی ڈی کا رکن بن جائے گا۔”

وزیر اعظم ایلی بولوجان سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کارمن نے اس پر امیدی کو دہرایا اور کہا کہ رومانیہ نے 2026 تک رکنیت مکمل کرنے کا “ایک پُرعزم مگر قابل حصول ہدف” مقرر کیا ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ رومانیہ اب حتمی مراحل میں داخل ہو رہا ہے اور 25 میں سے 15 او ای سی ڈی کمیٹیوں نے مثبت نتائج جاری کیے ہیں۔

وزیر اعظم بولوجان نے رکنیت کے وسیع تر فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سے رومانیہ کی بین الاقوامی ساکھ مضبوط ہوگی اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔ انہوں نے کہا: “ہماری جگہ او ای سی ڈی میں ہے اور ہم ہر ممکن قدم اٹھائیں گے تاکہ رومانیہ آئندہ سال رکنیت حاصل کرے۔”

کارمن اپنے دورے کے دوران پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے صدور مرسیا ابرودین اور سورین گرنڈیانو سے بھی ملاقات کریں گے۔

او ای سی ڈی میں شمولیت کے لیے امیدوار ممالک کو جمہوری طرزِ حکمرانی، آزاد منڈی کی معیشت اور ادارہ جاتی معیارات پر عملدرآمد ثابت کرنا لازمی ہے۔ رومانیہ مارچ 2026 میں اقتصادی تجزیاتی جائزے سے گزرے گا جو عمل کے آخری مراحل کا حصہ ہوگا۔

رومانیہ کی وزارتِ خارجہ کے مطابق، رومانیہ کے علاوہ اس وقت سات دیگر ممالک بھی امیدوار کی حیثیت رکھتے ہیں: ارجنٹینا، برازیل، بلغاریہ، کروشیا، انڈونیشیا، پیرو اور تھائی لینڈ۔

شہباز شریف Previous post وزیر اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات
شنگھائی Next post صدر آصف علی زرداری کی شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین وو لی سے ملاقات، تھر میں کوئلہ گیسفیکیشن پلانٹ کے قیام کے معاہدے پر دستخط