
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر کیش لیس معیشت کے فروغ کے لیے تین خصوصی کمیٹیوں کے قیام کا فیصلہ
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پیر کے روز ملک بھر میں کیش لیس معیشت کے فروغ کے لیے تین خصوصی کمیٹیوں کے قیام کی ہدایت جاری کی۔ ان میں ڈیجیٹل پیمنٹس انوویشن اینڈ ایڈاپشن کمیٹی، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کمیٹی، اور گورنمنٹ پیمنٹس کمیٹی شامل ہیں۔
یہ خصوصی ذیلی کمیٹیاں شہریوں اور کاروباری اداروں کے مابین ڈیجیٹل ادائیگیوں کو سہل بنانے، ڈیجیٹل نظام کے بارے میں آگاہی بڑھانے، پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کو فعال بنانے، قومی ڈیجیٹل ماسٹر پلان کی تشکیل، اور حکومت و نجی شعبے کے درمیان مالی لین دین کو منظم کرنے سے متعلق سفارشات مرتب کریں گی۔
یہ ہدایات وزیراعظم شہباز شریف نے کیش لیس معیشت کے فروغ سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ ڈیجیٹل ادائیگیاں عوام کے لیے نقد رقم کے مقابلے میں زیادہ آسان، سستی اور قابلِ رسائی ہونی چاہئیں تاکہ معاشی نظام میں شفافیت لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ اور کامیاب معیشتوں میں کیش لیس نظام کو ترجیح دی جا رہی ہے، اور پاکستان کو بھی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ایک مؤثر ڈیجیٹل ادائیگی نظام اپنانا ہوگا۔
وزیراعظم نے ہدایت دی کہ RAAST ڈیجیٹل ادائیگی نظام کو وفاقی سطح کے ساتھ ساتھ تمام صوبوں میں بھی مؤثر طور پر نافذ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بینکاری نظام کے ذریعے گردش کرنے والے مالی وسائل کو حکومت کے ترقیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، اور اس لیے حکومت و نجی شعبے کے درمیان تمام مالی لین دین کو کیش لیس ماڈل پر منتقل کیا جانا چاہیے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو کیش لیس نظام کی قومی سطح پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ بتایا گیا کہ اس وقت RAAST نظام سے 4 کروڑ سے زائد صارفین مستفید ہو رہے ہیں، اور اس تعداد کو بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات جاری ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے تمام مالیاتی لین دین اب RAAST سسٹم کے ذریعے ہو رہے ہیں، اور اس نظام کو صوبائی سطح تک توسیع دینے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
بریفنگ کے دوران یہ بھی واضح کیا گیا کہ فِن ٹیک (Fintech) اس پورے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کا اہم جزو ہے۔
پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی قائم ہو چکی ہے اور قومی معیشت کو کیش لیس ماڈل کی طرف منتقل کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کمیٹی وفاقی وزارت آئی ٹی کی سربراہی میں کام کرے گی، جبکہ کیش لیس پاکستان اسٹیئرنگ کمیٹی وزیراعظم سیکریٹریٹ میں قائم کی گئی ہے۔
وزارت آئی ٹی کی جانب سے اسمارٹ اسلام آباد پائلٹ پراجیکٹ کے تحت اسلام آباد کو پاکستان کا پہلا کیش لیس شہر بنانے کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں۔
اجلاس میں وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ، وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر، اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔