آباد میں تعینات سفارتکاروں کا ٹیکسلا میں زیلدار ہاؤس کا دورہ، پاکستانی ثقافت سے لطف اندوز

آباد میں تعینات سفارتکاروں کا ٹیکسلا میں زیلدار ہاؤس کا دورہ، پاکستانی ثقافت سے لطف اندوز

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: اسلام آباد میں تعینات سفارتکاروں اور ان کے اہل خانہ نے اتوار کے روز زیلدار ہاؤس، ٹیکسلا کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے پاکستانی ثقافت کے رنگوں میں خود کو ڈھال لیا۔ اس موقع پر روایتی کھانوں، قدیم بلیک اسٹون کٹنگ آرٹ، گھوڑوں کے رقص اور مقامی کھیل پتھر اٹھانے کے دلچسپ مظاہرے پیش کیے گئے۔

سماجی شخصیات زیلدار احسن شاہ اور زیلدار ظہیر شاہ گزشتہ بارہ سالوں سے غیر ملکی سفارتکاروں کے لیے اورنج فیسٹیول کا انعقاد کر رہے ہیں، تاکہ انہیں قدیم گندھارا اور بدھ مت تہذیبوں کے مرکز ٹیکسلا کی سیر کرائی جا سکے۔ ڈھول کی تھاپ پر گھوڑوں کے رقص، پتھر اٹھانے کے مقابلے اور دنیا بھر میں مشہور خانپوری مالٹوں نے سفارتکاروں اور ان کے اہل خانہ، خاص طور پر بچوں کو مسحور کر دیا۔

مختلف ممالک کے سفارتکاروں نے پاکستانی ثقافت، موسیقی، روایتی ہنر، اور مزیدار کھانوں میں گہری دلچسپی ظاہر کی، خاص طور پر پان اور گول گپے بے حد پسند کیے گئے۔ گندھارا آرٹ کے نایاب نوادرات، سنگ مرمر اور پتھر سے بنی زیورات اور مٹی کے برتنوں کے اسٹالز بھی سفارتکاروں کی توجہ کا مرکز بنے۔ اس کے علاوہ، پاکستان-رومانیہ فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے تحت ایک خصوصی اسٹال بھی لگایا گیا، جہاں رومانیہ کے روایتی ڈیزائن والے تحفے پیش کیے گئے۔

تقریب میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، یمن کے سفیر و قائم مقام ڈین آف ڈپلومیٹک کور محمد مطہر الاشابی، COSA کے ڈین بریگیڈیئر جنرل ابو روبل شہاب الدین، وزیراعظم کے مشیر برائے قانونی امور بیرسٹر عقیل ملک، مسٹر توقیر شاہ اور رکن قومی اسمبلی فرح ناز شریک ہوئے۔

استقبالیہ خطاب میں زیلدار احسن شاہ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ٹیکسلا تاریخی و تہذیبی اعتبار سے گندھارا تہذیب کا مرکز رہا ہے اور آج بھی دنیا بھر کے سیاح یہاں تحقیق و جستجو کے لیے آتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اورنج فیسٹیول کا بنیادی مقصد سفارتی خاندانوں کو پاکستانی ثقافت سے روشناس کرانا اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔

گورنر سردار سلیم حیدر نے مسلسل 12 سالوں سے جاری اس شاندار تہوار کے انعقاد پر منتظمین کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ثقافتی میلوں سے نہ صرف پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کیا جا سکتا ہے بلکہ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔

تقریب کے آخر میں پاکستانی روایتی کھانوں سے مزین ایک شاندار ضیافت کا اہتمام کیا گیا، جس میں چکن تکہ، ملائی بوٹی، پلاؤ، اور قورمہ کے علاوہ میٹھے میں کھیر اور گاجر کا حلوہ خاص طور پر پیش کیا گیا۔ مہمانوں نے پاکستانی کھانوں کی لذت سے لطف اٹھاتے ہوئے اس تہوار کو یادگار قرار دیا۔

 گورنمنٹ کالج لاہور اوراولڈ راوینز Previous post  گورنمنٹ کالج لاہور اوراولڈ راوینز
ترکمانستان کی تہران میں تیسرے کیسپین اقتصادی فورم میں شرکت، علاقائی تعاون پر تبادلہ خیال Next post ترکمانستان کی تہران میں تیسرے کیسپین اقتصادی فورم میں شرکت، علاقائی تعاون پر تبادلہ خیال