
پاک فوج کا افغان جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب، متعدد سرحدی چوکیوں کو تباہ کر دیا گیا
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستانی فوج نے ہفتے کے روز افغان سرحد سے ہونے والی بلا اشتعال فائرنگ کے جواب میں بھرپور اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے متعدد افغان چوکیوں کو تباہ کر دیا اور دہشت گرد تنظیموں داعش اور خوارج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پاکستانی فورسز نے توپ خانے، ٹینکوں، فضائی اثاثوں اور ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے ٹھوس اور نشانہ باز کارروائیاں کیں جن کا مقصد سرحد پار دہشت گرد عناصر کو ختم کرنا تھا۔
یہ جھڑپیں مختلف سرحدی علاقوں انگور اڈہ، باجوڑ، کرم، دیر، چترال اور بارامچہ (بلوچستان) میں ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق افغان جانب سے فائرنگ کا مقصد خوارج کے گروہوں کو پاکستان میں داخل ہونے میں مدد فراہم کرنا تھا، تاہم پاک فوج نے فوری اور مؤثر ردعمل دے کر ان کوششوں کو ناکام بنا دیا۔
جوابی کارروائی کے نتیجے میں افغان فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، متعدد چوکیوں کو تباہ کر دیا گیا اور دہشت گرد گروہ منتشر ہو گئے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے افغان افواج کی بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی، اسے بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فورسز نے فوری اور مضبوط ردعمل دے کر واضح کر دیا ہے کہ کسی بھی اشتعال انگیزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ “افغانستان کی جانب سے جارحیت کا یہ سلسلہ ہمارے ازلی دشمن کے ایجنڈے سے جڑا معلوم ہوتا ہے”، اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی عوام اپنی مسلح افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہیں۔
دوسری جانب افغان حکام نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان کی فضائی کارروائیوں کے جواب میں ان کے سرحدی دستوں نے پاکستانی چوکیوں پر فائرنگ کی۔ اے ایف پی کے مطابق ہفتہ کی رات سرحدی علاقوں میں دونوں ممالک کی افواج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
اسی دوران ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے دونوں ممالک سے ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استحکام پورے خطے کے امن کے لیے ضروری ہے۔