
پاکستان اور نئی امریکی حکومت کے درمیان سفارتی روابط میں پیش رفت
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان اور نئی امریکی حکومت کے درمیان اعلیٰ سطحی سفارتی روابط کے آغاز کے بعد آئندہ دنوں میں وفود کی سطح پر ملاقاتوں کا امکان ہے، جبکہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ حکومتی شخصیات کی ملاقاتوں کا شیڈول باہمی اتفاق رائے سے طے کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان جلد رابطہ ہوگا۔ اعلیٰ وفاقی حکومتی حکام نے ایکسپریس کو بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے قیام کے بعد پہلی مرتبہ ایک اہم پیش رفت ہوئی جب کابل ایئرپورٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ داعش کمانڈر کی گرفتاری پر تعاون پر امریکی صدر نے حکومتِ پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، جس کے بعد امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بھی حکومتِ پاکستان کے کردار کو سراہا اور شکریہ ادا کیا۔
وفاقی حکام کے مطابق، یہ اعلیٰ سطح پر ٹرمپ حکومت اور پاکستانی حکام کے درمیان باضابطہ سفارتی روابط کے آغاز کی علامت ہے۔ ان رابطوں کے نتیجے میں امریکہ اور پاکستان کی حکومتوں کے درمیان تمام امور پر مذاکرات کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا ہے۔
وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان، امریکہ کے ساتھ تمام امور پر برابری کی بنیاد پر خارجہ پالیسی کے اصولوں کے مطابق بات چیت کو آگے بڑھائے گا۔ سفارتی ذرائع کو امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقاتوں کے علاوہ اعلیٰ حکومتی شخصیات کے درمیان بھی رابطوں کا امکان ہے۔ جلد ہی دونوں ممالک کی وزارتِ خارجہ ان امور پر باہمی شیڈول اور روابط کو مزید وسعت دینے کے لیے بات چیت کریں گی۔
ان سفارتی روابط میں دہشت گردی کے خاتمے، تجارتی تعلقات سمیت دیگر اہم معاملات پر بھی گفتگو کی جائے گی۔