
اکادمی ادبیاتِ پاکستان کے اقامتی منصوبے کے شرکا کی عکسی مفتی سے ملاقات، ادب، ثقافت اور تاریخ پر تفصیلی گفتگو
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: اکادمی ادبیاتِ پاکستان کے زیرِ اہتمام ملک بھر سے آئے ہوئے نوجوان اہلِ قلم کے لیے پہلے دس روزہ اقامتی منصوبے کے شرکا نے 23 جنوری 2025ء کو معروف مصنف اور ماہرِ ثقافت جناب عکسی مفتی سے اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ جناب عکسی مفتی کئی اردو اور انگریزی کتب کے مصنف ہیں جن میں “کاغذ کا گھوڑا”، “ایک دن کی بات”، “مہا اوکھا مفتی”، “پاکستانی ثقافت”، “Cultural Horizons: Pakistan”، “Allah: Measuring the Intangible”، اور “Muhammad in Modern Times” شامل ہیں۔ وہ لوک ورثہ سمیت کئی قومی اداروں کے بِنا گزاروں میں شامل ہیں اور متعدد اعلیٰ اعزازات حاصل کر چکے ہیں۔
شرکا نے اُن سے ادب، ثقافت، سماج، تاریخ، قومی ورثے اور دیگر موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی۔ جناب عکسی مفتی نے اپنے والد ممتاز مفتی اور اُن کے معاصرین خصوصاً قدرت اللہ شہاب، اشفاق احمد، بانو قدسیہ اور علم و ادب کے دیگر مشاہیر کی یادیں تازہ کیں۔ شرکا عکسی مفتی کی جمالیاتی و فنی طرز کی رہائش گاہ میں موجود نوادرات سے بھی خوب محظوظ ہوئے۔ شرکا میں جناب محمد ضیا المصطفیٰ، جناب حفیظ تبسم، جناب کاشف ناصر، ڈاکٹر ثناور اقبال، جناب نعیم یاد، سید آصف شاہ، سید قیس رضا، محترمہ ارم امتیاز اعوان، جناب محمد ولی صادق، جناب محمد مسلم، جناب ندیم گلانی، جناب اسحاق رحیم، جناب مہر زاہد نالوی، جناب ذاکر قادر، جناب زبیر احمد، محترمہ ارم جعفر، جناب میر منظور جویو، جناب طفیل عباس، اور جناب مستفیض الرحمان شامل تھے۔