اکادمی ادبیات پاکستان میں قومی یومِ تشکر پر "اے وطن کے سجیلے جوانو" کے عنوان سے خصوصی تقریب

اکادمی ادبیات پاکستان میں قومی یومِ تشکر پر “اے وطن کے سجیلے جوانو” کے عنوان سے خصوصی تقریب

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: اکادمی ادبیات پاکستان کے زیر اہتمام بہ تعاون اقبال انٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد قومی یوم تشکر کے موقع پر خصوصی تقریب بعنوان ” اے وطن کے سجیلے جوانو” اکادمی ادبیات پاکستان میں منعقد ہوئی۔تقریب کی صدارت پروفیسر جلیل عالی نے کی۔مہمان خصوصی جناب علی محمد فرشی تھے۔جب کہ نظامت کے فرائض منیر فیاض نے انجام دیے ۔ پروفیسر جلیل عالی نے اپنے صدارتی خطاب میں پاکستان پر بھارت کی بلاجواز جارحیت کی پر زور الفاظ میں مذمت کی۔

انھوں نے کہا کہ ہندوؤں کی مسلمانوں سے دشمنی اور تعصب آج کی بات نہیں۔متحدہ ہندوستان میں ہندو مسلمانوں کو مغلوب رکھنا چاہتے تھے۔ لیکن ہمارے مسلم اکابرین اس سے بخوبی واقف تھے کہ یہ دونوں قومیں مذہبی اور تہذیبی لحاظ سے مختلف ہیں ۔پروفیسر جلیل عالی نے اس حوالے سے دو قومی نظریے کی تاریخی اور تہذیبی حوالوں کا ذکر کیا۔انھوں نے کہا کہ اقبال کی مسلم قومیت کی آفاقی سوچ کی بدولت ہم نے الگ ملک حاصل کیا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان ہند مسلم تہذیب کا ایک خود مختار اور باوقار ملک ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے۔اور اسلام اپنے اصولوں پر تہذیبوں کو بدلنے پر قادر ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم سرحدوں کے تحفظ کے ساتھ نظریاتی تحفظ کرنا بھی جانتی ہے۔

انھوں نے قومی یوم تشکر کے موقع پر تقریب کے انعقاد پر اکادمی کو مبارک باد پیش کی۔اس موقع پر علی محمد فرشی نے کہا کہ بھارت کی احمقانہ جارحیت نے پاکستان کو اور زیادہ متحد اور مستحکم کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان نے سفارتی اور جنگی حکمت عملی سے بھارت کو شکست دی۔بھارت کے میڈیا نے جھوٹے پروپگنڈے سے اپنے ملک کی ساکھ کو نقصان پہچایا۔جب کہ پاکستانی میڈیا نے سچائی سے قومی جذبے کو ابھارا ۔جنگ سے پہلے اور دوران جنگ پاکستان نے تدبر اور بہتر حکمت عملی سے قائداانہ رول ادا کیا۔انھوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو اس جنگ سے طاقت ملی ہے بجا طور پر اب علامہ اقبال کا خواب پورا ہونے کا وقت آگیا ہے اللہ پاک نے ہمیں اب حقیقی آزادی نصیب کی ہے۔

اس موقع پر جن شعرا کرام نےاپنی شاعری کے ذریعے وطن سے محبت کا اظہار کیا ان میں پروفیسر جلیل عالی، جناب محبوب ظفر، جناب رحمان حفیظ، جناب داؤ کیف، ڈاکٹر عزیز فیصل، جناب اقبال حسین افکار، محترمہ مہناز انجم، جناب ناصر منگل، جناب طیب اللہ خان، جناب محمد اکبر نیازی، محترمہ رفعت انجم، محترمہ سارا خان، جناب محمد وسیم فقیر و دیگر شامل تھے ۔تقریب کے آخر میں جناب اسفندیار خٹک نے خٹک رقص کا شاندار مظاہرہ کیا۔جناب اطہر ضیا اور اقبال انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی طالبات نے ملی نغمے اور قومی ترانا گایا۔

بھارت کو پہلگام جیسے ڈراموں کی ضرورت کیوں؟؟؟ Previous post بھارت کو پہلگام جیسے ڈراموں کی ضرورت کیوں؟؟؟
"باکو ہارٹ ڈیز" نویں بین الاقوامی کانگریس کی افتتاحی تقریب منعقد Next post “باکو ہارٹ ڈیز” نویں بین الاقوامی کانگریس کی افتتاحی تقریب منعقد