
اکادمی ادبیات پاکستان کے زیر اہتمام پرتگالی ادیبہ ٹریسا نکولا کے اعزاز میں خصوصی نشست
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: اکادمی ادبیات پاکستان کے زیر اہتمام ” اہل قلم سے ملیے” کے تحت 26 فروری 2025 کو پرتگال کی معروف ادیبہ اور کلچرل صحافی محترمہ ٹریسا نکو لا کے اعزاز میں خصوصی نشست منعقد ہوئی۔ پاکستان میں پرتگال کے سفیر جنا ب مینوئل فریڈیریکو پن ہیرو دا سلوا نے تقریب کی صدارت کی۔ نظامت کے فرائض جناب ارشد وحید نے انجام دیے۔ صدر نشیں اکادمی ڈاکٹر نجیبہ عارف نے اظہار تشکر کے کلمات ادا کیے۔ راولپنڈی اسلام آباد کے اہل قلم نے تقریب میں شرکت کی۔
پرتگال کی ادیبہ محترمہ ٹریسا نکو لا نے بتایا کہ ان کی پیدائش1973 کو پرتگال میں ہوئی۔ کلچر اور آرٹس پر مبنی ان کے متعدد مضامین پرتگال کے اہم رسالوں میں شائع ہو چکے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ وہ ٹیلی وژن اور ریڈیو پر کلچر اور آرٹس کے موضوعات پر مبنی پروگراموں کی میزبانی کر چکی ہیں۔ ان کو پرتگیزی اتھر ایوارڈ (Author Award)اور کلچرل جرنلز ایوارڈ بھی ملے ہیں۔ انھوں نے صحافت اور سوسائٹی کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور کمیونیکیشن سائنسز میں بھی ڈگری حاصل کی ہے۔اس کے علاؤہ انھوں نے نیو یارک فلم کی ہدایت کاری کا تربیتی کورس بھی کیا ہے۔
اہل قلم کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ انہیں پاکستانی عوام سے ملکر بہت اچھا لگا۔ وہ لاہور میں لاہور لٹریچر فیسٹیول میں بھی شریک تھیں جہاں انھیں پاکستانی اہل قلم اور دانشوروں سے ملنے کا موقع ملا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ واسکوڈے گاما ایک مہم جو تھا، جواپنے بحری بیڑے کےساتھ برصغیر پہنچا تھا، لیکن نوآبادیاتی نظام ایک سیاسی کھیل ہے جو سیاست دان کھیلتے ہیں اور ہم اسے اچھی نگاہ سے نہیں دیکھتے۔
صدر مجلس پرتگالی سفیر نے کہا کہ یہ چوتھا موقع ہے کہ وہ اکادمی آئے ہیں ،اور یہاں آکر انھیں بہت خوشی ہوئی۔ اُنہوں نے دونوں ممالک کے درمیان ادب کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر زور دیا ۔ ڈاکتر نجیبہ عارف صدر نشین اکادمی ادبیات پاکستان نے بتایا کہ اس سے پیشتر بھی ایک پرتگالی ناول نگار حوزے لوئیس پوشیٹو یہاں تشریف لائے تھے اور اکادمی نے ان کے ایک ناول کا اردو میں ترجمہ کرکے شائع کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ باہمی ترجمے کی اس سرگرمی کو وہ مستقبل میں بھی جاری رکھنے کی خواہاں ہیں کیوں کہ ادب کے ترجمہ کے ذریعے دونوں ملکوں کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون میں اضافہ ہوگا اور برادرانہ تعلقات کو تقویت ملے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ آج کی یہ تقریب بےحد اہمیت کی حامل ہےکہ انھیں پرتگالی ادیبہ کی گفتگو سے مستفید ہونے کا موقع ملا ہے۔ اُنہوں نے پرتگال کے معزز سفیر اور محترمہ ٹریسانکولاسیمیت تمام شرکاء کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے غیر ملکی مہمانوں کو اکادمی مطبوعات کے تحائف بھی پیش کیے۔